551884796119198

قدرتی ماحول اور اسیری (Captivity) میں جنگلی جانوروں کی خوراک

(دلچسپ حقائق اور معلومات پر مبنی خصوصی تحریر) تحریر و تحقیق : مرزا محمد رمضان

جسطرح انساں کے زندہ رہنے کیلئے خوراک بنیادی اور اشدضرورت ہے عین اسیطرح کرہ ارض پر بسنے والے دیگر چرند ، پرند اور خزندکی بقا کیلئے خوراک کا ہونا لازم ہے تو گویا کائنات میں ہر ذی روح کی زندگی کیلئے خوراک ایک بنیادی ضرورت ہے زیر نظر مضمون میں ہم  خوراک کے حوالے سے جن جانداروں کی بابت تذکرہ کریں گے اُن کا تعلق جنگلی حیات کی مختلف نادر و نایاب انواع سے ہے اور جنہیں ہم وائلڈ لائف پارکس اور چڑیا گھروں میں سیر و تفریح کے دوران دیکھتے ہیں ، اگر چہ وائلڈ لائف پارکوں اور چڑیا گھروں میں رکھے گئے اِن جانوروں ،پرندوں اور خزندوں کی خوراک انسانی خوراک ہی سے ملتی جلتی ہے.

تاہم جنگلی جانوروں کی خوراک کی مقدار انسانوں کی خوراک کی نسبت کہیں زیادہ ہے دوسرا اُس کا قابل ذکر پہلو یہ ہے کہ قدرتی ماحول میں جنگلی جانوروں کی خوراک چڑیا گھروں میں علم و تحقیق ، تفریح اور افزائش نسل کیلئے رکھے گئے جنگلی جانوروں سے مختلف بھی ہے۔

جب ہم زمیں پر بسنے والے جنگلی جانوروں کی قدرتی ماحول کی خوراک اوراسیری میں دی جانیوالی خوراک کا تقابلی جائزہ لیتے ہیں تو ہم پر یہ حقیقت یوں آشکار ہوتی ہے کہ جنگل کا بادشاہ افریقن شیر جب جنگل کے قدرتی ماحول میں راج کر رہا ہوتا ہے تو اپنے پیٹ کی بھوک مٹانے کیلئے یہ مختلف جنگلی جانوروں جنگلی ہرن، زیبرا، جنگلی بھینسوں ، زرافوں اور نوجوان ہاتھیوں کا شکار کرتا ہے تاہم یہی شیر اسیری کے دوران سات سے دس کلو گرام بڑے گوشت سے سیر ہوجاتا ہے۔

اسیطرح قدرتی ماحول میںبنگال ٹائیگر بڑے ممالیہ جیسے جنگلی ہرن، مویشی ، جنگلی سوراور بکریاں وغیرہ شکار کرکے کھاتا ہے اور جب یہی بنگال ٹائیگر کسی وائلڈ لائف پارک / چڑیا گھر میں سکونت پذیر ہوتا ہے، تو یہ افریقن شیرہی کی مانند سات سے دس کلو گرام بڑا گوشت کھا کر مطمئن دکھائی دیتا ہے ۔

عام چیتا / گلدار/ تیندوا جنگل میں گیدڑ، جنگلی ہرن ، بندر ، خرگوش ، چھوٹی بکریوں ، چوہوں اور پرندوں کا شکار کرکے کھاتا ہے- جبکہ یہی چیتا دوران اسیری خوراک کیلئے چار سے پانچ کلو گرام تک گوشت پر انحصار کرتا ہے۔

 اسیطرح جنگلی درندہ بھیڑیا اپنے قدرتی مسکن میں بڑے کھردار ممالیہ جیسے جنگلی ہرن ، جنگلی بیل، جنگلی خرگوش اور چوہے وغیرہ کھا کر اپنی بھوک مٹاتا ہے جبکہ اسیری میں یہ درندہ روزانہ ڈیڑھ سے اڑھائی کلو گرام گوشت کھاتا ہے۔

 لومڑی جب کسی وائلڈ لائف پارک یا چڑیا گھر کی مہمان ہوتی ہے تو یہ آدھا کلو سے ایک کلو گرام تک بڑا گوشت کھاتی ہے، تاہم اپنے قدرتی ماحول میں یہی لومڑی خرگوش ، چوہوں، پرندوں ، مینڈک ، حشرات الارض پھل چیری وغیرہ کھاتی ہے۔

 اود بلائو otter  اپنے قدرتی مسکن میں تازہ پانی کی مچھلی ، کیکڑے اور مینڈک وغیرہ کھاتا ہے، جبکہ اسیری کے دوران ایک سے دو کلو گرام مچھلی اسکی روزانہ خوراک ہے۔

 لگڑ بگڑhyena اپنے قدرتی ماحول میں درمیانے اور بڑے درجے کے ممالیہ ، زیبرا ، چنکارہ کا شکار کرتا ہے، اور مردار جانور کی ہڈیاں وغیرہ شوق سے کھاتا ہے. البتہ اسیری میں اڑھائی سے تین کلو گرام بڑا گوشت اور دودھ کے دو پیکٹ اسکی خوراک کا حصہ ہیں ۔ 

نیولا Mongoose قدرتی ماحول میں چوہے ، چھپکلیاں ، سانپ ، مینڈک ، پرندے ، کیڑے مکوڑے ، پھل اور میوہ وغیرہ کھاتا ہے جبکہ اسیری کے دوران ایک سے تین سو گرام بڑا گوشت اسکی کل خوراک ہے۔

سیوٹ کیٹ (پھوی) The civet cat (Phoenix) اپنے قدرتی مسکن میںگودے والا پھل ، بیر ، چھوٹے حشرات اور بیج وغیرہ کھاتی ہے جبکہ اسیری کے دوران یہ آدھ کلو سے ایک کلو گرام تک بڑا گوشت کھاتی ہے۔

 جنگلی ریچھ Wild bear اسیری میں چھ سے سات کلو پھل اور ڈیڑھ سے دو کلو پکی روٹیاں کھا جاتا ہے جبکہ اپنے قدرتی مسکن میں یہی ریچھ اناج، بیر، کیڑے مکوڑے، مچھلی ، جانور ، پرندے شکار کرکے کھاتا ہے ۔ سامن مچھلی ، خرگوش اور مرغی اسکی مرغوب غذا ہے۔ 

چیمپینزی Chimpanzee  اسیری کے دوران تین سے چار کلو پھل ، اڑھائی سے چار سو گرام پکی روٹی اور ڈیڑھ سے دو کلو دودھ پیتا ہے جبکہ جنگل میں یہ قدرتی پھل ، جڑیں ، پتے ، پودے ، پھول ، گوشت اور کیڑے مکوڑے کھاتا ہے البتہ کیلے اسکی پسندیدہ خوراک ہیں ۔ 

اسیطرح بیبون Baboons اسیری میں ڈیڑھ سے دو کلو پھل ، دو سو پچاس سے چار سو گرام پکی روٹیاں کھاتا ہے لیکن اپنے قدرتی ماحول میں بیر، بیج، پھل اور پھول ، پتے ، جڑیں، پھلیاں ، کیڑے مکوڑے ، درختوں کی چھال اور پودوں کا عرق وغیرہ اسکی خوراک میں شامل ہیں ۔ 

بندر Monkey اسیری کے دوران ایک سے ڈیڑھ کلو پھل دو سو پچاس سے تین سو گرام پکی روٹی کھاتا ہے لیکن یہی بندر جنگل میں اپنے قدرتی ماحول کے دوران پھل ، بیج ، پتے، پھول اور کیڑے مکوڑے وغیرہ کھاتا ہے، جبکہ کیلا اسکی سب سے پسندیدہ خوراک ہے۔ اسیطرح لنگور langurs  اسیری میں ڈیڑھ سے دو کلو گرام پھل اور دو سو پچاس سے تین سو گرام پکی روٹیاں کھاتا ہے البتہ اپنے قدرتی مسکن جنگل میں لنگور پھل ، کلیاں ، کونپلیں ، ٹہنیاں ، جڑیں ، بانس ، کائی ، سدا بہار جڑی بوٹیاں وغیرہ کھاتا ہے ۔ جنگلی جانور سیہہ کی خوراک موسم کیساتھ تبدیل ہوتی رہتی ہے ۔ سردیوں میں سیہہ سدا بہار پودے اور درختوں کے اندرونی چھلکے وغیرہ کھاتی ہے ۔ جبکہ موسم گرما میں یہ بیر ، بیج ، گھاس پھوس ، پتے ، جڑیں اور تنے وغیرہ کھاتی ہے تاہم اسیری کے دوران یہی سیہہ ایک سے دو کلو گرام پھل اور دو سو پچاس سے تین سو گرام تک پکی روٹیاں کھا کر شکم اسیری کرتی ہے ۔

 

Leave a Reply

%d bloggers like this: