جی ہاں، ٹماٹر کی فصل پاکستانی کسانوں کے لیے منافع بخش ثابت ہو سکتی ہے، اگر اسے مناسب طریقے سے کاشت کے ساتھ بہتر مارکیٹنگ کا انتظام کیا جائے۔ پاکستان میں ٹماٹر کی کاشت کے لیے موزوں آب و ہوا ہے.
لیکن ہر سال پاکستانی کسان مارکیٹنگ کے جدید طریقے نہ اپنانے کی وجہ سے لاکھوں کا نقصان کرتا ہے۔

- وولزا کے گلوبل ایکسپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، دنیا میں دھوپ میں خشک کئے گئے ٹماٹروں کی برآمد گزشتہ سال ترسیلات 4500 سے زیادہ تھی. جس میں ترکی کی طرف سے کی گئی برآمد ترسیلات 2,178 کے ساتھ سب سے آگے تھا ، اس کے بعد اٹلی 955 کے ساتھ دوسرے منبر پر اور اسپین 433 ترسیل کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔22-Mar-2023
دستیاب تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، دنیا میں دھوپ میں خشک ٹماٹر کے سرفہرست برآمد کنندگان ہیں:
1- ترکی
2- اٹلی
3- سپین
4- یونان
5- چین
6- چلی
7- ریاستہائے متحدہ
8- مصر
9- تیونس
10- ارجنٹائن
ان ممالک دھوپ میں خشک ٹماٹر کی پیداوار میں اپنی مہارت حاصل کر لی ہے اور اپنی پروڈکٹ کی پوری دنیا میں برآمد کرکے کے اپنے کسان کی خوشحال کرے رہے ہیں.
پاکستان میں بھی گذشتہ سالوں سے اس پر کام شروع ہو گیا ہے مگر ہم کو اس شعبہ میں مزید کام کرنے کی ضروت ہے.