خشک اونٹنی کے دودھ کی برآمد امریکہ اور چین تک
سعودی عرب کی بھی گہری دلچسپی، وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کا انکشاف
اسلام آباد (ویٹرنری نیوز اینڈ ویوز مانیٹرنگ ڈیسک)
وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پاکستان نے زرعی اور لائیوسٹاک شعبے میں نئی جہتوں کو متعارف کراتے ہوئے خشک اونٹنی کے دودھ (Dry Camel Milk) کی تیاری اور برآمد میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ منفرد اور غذائیت سے بھرپور دودھ پہلے ہی امریکہ اور چین کو برآمد کیا جا رہا ہے، جبکہ سعودی عرب نے بھی اس کی درآمد میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ خشک اونٹنی کا دودھ نہ صرف ایک نئی زرعی صنعت کی بنیاد رکھتا ہے بلکہ پاکستان کی غذائی برآمدات میں بھی متنوع اضافہ کر رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ مصنوعہ عالمی مارکیٹ میں صحت کے لحاظ سے اعلیٰ معیار کا حامل ہے، جس میں قدرتی پروٹینز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈنٹس شامل ہیں۔
وفاقی وزیر نے یہ بات گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر سے ملاقات کے دوران کہی۔ ملاقات میں دونوں ممالک نے زرعی سرمایہ کاری، چارہ جات، حلال گوشت اور فوڈ سیکیورٹی کے منصوبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان نے روڈز گراس (Rhodes Grass) کی برآمد اور فیڈ لاٹ فیٹننگ فارمز جیسے سرمایہ کاری کے منصوبے بھی تیار کر لیے ہیں، جو قطر سمیت خلیجی ممالک کی خوراک اور فیڈ سیکیورٹی کو مستحکم بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے سرخ فیتہ ختم کر کے کاروبار دوست ماحول قائم کر دیا ہے، اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے زمین، لائسنسنگ اور سہولیات کی فراہمی میں مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا۔
قطر کے سفیر علی بن مبارک الخاطر نے پاکستان کے زرعی امکانات کو سراہتے ہوئے کہا کہ قطر ویژن 2030 کے تحت فوڈ سیکیورٹی کے اہداف میں پاکستان ایک اہم شراکت دار بن سکتا ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان فوکل پرسنز مقرر کرنے اور زرعی تعاون پر مبنی یادداشتِ مفاہمت (MoU) پر کام شروع کرنے کی تجویز دی۔
اختتام پر رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان، قطر سمیت تمام برادر ممالک کے ساتھ زرعی شعبے میں تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے پرعزم ہے۔
📍 رپورٹ: ویٹرنری نیوز اینڈ ویوز، اسلام آباد
(ماخذ: APP – Associated Press of Pakistan)