سی سی پی میں پولٹری کارٹل کیس پر سماعت کا انعقاد

اسلام آباد : 20 مئی 2024، کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے پولٹری کارٹیلائزیشن کیس کی سماعت کی، جس میں پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن (پی پی اے) نے قیمتوں کے تعین (پرائس فکسنگ)کے الزامات کے خلاف اپنا دفاع پیش کیا۔ یہ سماعت پی پی اے اور آٹھ دیگر اداروں کو شو کاز نوٹس جاری کیے جانے کے بعد ہوئی ہے۔

یہ انکوائری قیمتوں میں اضافے اور پاکستان سٹیزن پورٹل کے ذریعے برائلر فارمرز کی شکایات کے بعد شروع کی گئی تھی، جس میں متعلقہ سیکٹر میں کارٹیلائزیشن کا الزام لگایا گیا تھا۔ سی سی پی کی جانب سے اس سلسلے میں پی پی اے کے احاطے میں تلاشی اور معائنہ (سرچ انسپیکشن) بھی کیا گیاتھا اور شواہد اکٹھے کئے گئے تھے۔

شواہد کے فرانزک تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ ممبر کمپنیوں کے ایک اہلکار نے اس کارٹیل میں مرکزی کردار ادا کیااور وہ ایک دن کے برائلر چوزوں کی باہمی رضامندی سے طے کی گئی قیمتوں کے تبادلے میں ملوث تھا۔ یہ نرخ روزانہ دیگر ہیچریوں اور پی پی اے کو ایس ایم ایس اور واٹس ایپ کے ذریعے بتائے جاتے تھے اور انہی زرائع سے قیمتوں کے بارے میں تبادلہ خیال بھی کیا جاتا تھا۔