پاکستان میں منہ کھر کی بیماری: مویشی پال حضرات کے لیے ایک سنگین چیلنج
مصنفین: ڈاکٹر محمد ریحان، ڈاکٹر محمد اسامہ، ڈاکٹر محمد عاصم
تعارف
پاکستان میں دودھ کی سالانہ پیداوار تقریباً 70 ملین ٹن ہے، جو ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ ملک میں 57 ملین گائیں اور 46 ملین بھینسیں موجود ہیں، لیکن ان کی پیداواری صلاحیت مکمل طور پر بروئے کار نہیں لائی جا رہی۔ اس کی بنیادی وجوہات میں ناقص دیکھ بھال، غیر متوازن خوراک، جدید تکنیکوں کا فقدان اور بیماریوں کا پھیلاؤ شامل ہیں۔
منہ کھر ایک ایسی متعدی بیماری ہے جو مویشیوں کی دودھ اور گوشت کی پیداوار پر شدید منفی اثرات ڈالتی ہے اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچاتی ہے۔ اس مضمون کا مقصد مویشی پال حضرات کو اس بیماری کی وجوہات، علامات، روک تھام اور حفاظتی تدابیر سے آگاہ کرنا ہے تاکہ وہ اپنے جانوروں کو محفوظ رکھ کر آمدنی میں اضافہ کر سکیں۔
وجوہات
منہ کھر ایک انتہائی متعدی وائرل بیماری ہے جو ایف ٹی ایم ڈی وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ وائرس پیکورنا وائرڈی خاندان سے تعلق رکھتا ہے اور اس کی سات اقسام ) سیر وٹائپس ہیں ( O، A، C، Asia-1، SAT-1، SAT-2، اور SAT-3 ). پاکستان میں عام طور پر (O، A، اور Asia-1 ) زیادہ پائی جاتی ہیں.
بیماری کی علامات
– منہ، تھنوں اور کھروں پر زخم یا چھالے
– چال میں دشواری اور لنگڑانا
– بخار اور بھوک میں کمی
– دودھ کی پیداوار میں شدید کمی
– سانس لینے میں دشواری
حفاظتی تدابیر
حفاظتی ٹیکے (ویکسینیشن ).
پاکستان میں درج ذیل ویکسینز دستیاب ہیں:
- Aftovaxpur Merial (France)
- FMD Vaccine FGBI (Russia)
- Decivac Intervet (S. Africa)
- FMD Vaccine VRI (Pakistan)
- UVAC-FMD Vaccine (UVAS-Pakistan)
نتیجہ
منہ کھر کی بیماری مویشی پال حضرات کے لیے ایک سنجیدہ چیلنج ہے جو دودھ اور گوشت کی پیداوار کو متاثر کرتی ہے اور ملکی معیشت پر بھی منفی اثر ڈالتی ہے۔ اس بیماری پر قابو پانے کے لیے بروقت ویکسینیشن، مناسب بایو سیکیورٹی، معیاری خوراک، اور عوامی آگاہی انتہائی ضروری ہیں۔