پاکستان کے زرعی شعبے کو لائیو سٹاک نے سنبھالا

ڈاکٹر خالد محمود شوق | ایڈیٹر ان چیف – دی ویٹرنری نیوز اینڈ ویوز

لائیوسٹاک نے سنبھالا پاکستان کا زرعی شعبہ

فیصل آباد، 17 جون 2025 — ایک ایسے وقت میں جب پاکستان اقتصادی ایڈجسٹمنٹس، بجٹ خسارے اور زرعی زوال جیسے بڑے چیلنجز سے دوچار ہے، لائیو سٹاک سکیٹر نے خود کو معاشی استحکام کا حقیقی ضامن ثابت کیا ہے۔

تقابلی جائزہ: لائیوسٹاک کی متواتر اور پائیدار ترقی

مالی سال لائیوسٹاک کی گروتھ (%) زرعی شعبے میں حصہ (%) جی ڈی پی میں حصہ (%)
2023–24 3.9 60.8 14.6
2024–25 4.72 63.6 14.97

جانوروں کی آبادی اور پیداوار: استحکام کا اشاریہ

  • گائے: 59.7 ملین
  • بھینسیں: 47.7 ملین
  • بکریاں: 89.4 ملین
  • بھیڑیں: 33.1 ملین
  • دودھ: 72.34 ملین ٹن (جس میں بھینس کا دودھ 43.13 ملین ٹن اور گائے کا دودھ 27.08 ملین ٹن شامل ہے)
  • بیف: 2.55 ملین | مٹن: 0.84 ملین | پولٹری: 2.58 ملین (9.4% اضافہ)

برآمدات: عالمی منڈیوں میں لائیوسٹاک کی موجودگی

  • گوشت کی برآمدات (Jul 2024 – Mar 2025): 85 ارب روپے
  • اہم منڈیاں: مشرق وسطیٰ، انڈونیشیا، ملائیشیا، خلیجی ممالک
  • انڈونیشیا کو 100,000 ٹن گوشت کا معاہدہ
  • چمڑا، ہڈیاں، اور دیگر by-products کی عالمی طلب میں اضافہ

ترقیاتی نکات

  • جدید ٹیکنالوجی: IVF، ایمبریو ٹرانسفر، اور غذائیت میں سائلیج کی پیداوار
  • وبائی امراض کی روک تھام: مقامی ویکسین کی تیاری اور SPS معیارات کی تکمیل
  • ویلیو چین مضبوط بنانا: کولڈ چین، HACCP سرٹیفائیڈ پروسیسنگ یونٹس، اور عالمی معیار کی برانڈنگ
  • ڈیٹا پر مبنی پالیسی سازی: قابلِ اعتماد مردم شماری اور لائیوسٹاک کارڈ سسٹم
  • انسانی سرمایہ کاری: ویٹرنری توسیعی خدمات میں اضافہ، کسانوں کی تربیت اور فیلڈ ویٹس کی استعداد کار میں بہتری
🗣️ تبصرہ – ڈاکٹر خالد محمود شوق:
"جب فصلوں کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی، تب لائیوسٹاک نے پاکستان کی معیشت کو سنبھالا۔ یہ صرف اعداد و شمار نہیں بلکہ دیہی پاکستان کی محنت، جانوروں سے وابستہ معیشت، اور ویٹرنری ماہرین کی خاموش خدمات کا اعتراف ہے۔”
مزید پڑھیں