ذیابیطس پر قابو پانے کے لیے حکمت عملی اور مضبوط پالیسیوں کی ضرورت ہے۔ وائس چانسلر ڈاکٹر ناصر امین
جی سی یونیورسٹی فیصل آباد کے شعبہ پبلک ہیلتھ فیکلٹی آف میڈیکل سائنسز کے انچارج ڈاکٹر علی صفتین نے ذیابیطس کے عالمی دن کے موقع پر عوام میں آگاہی اور شعور پیدا کرنے کے لیے سیمینار اور واک کا انعقاد کروایا۔ واک کی قیادت وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد پروفیسر ڈاکٹر ناصر امین نے کی۔ ان کے ہمراہ فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی سے پروفیسر ڈاکٹر عامر شوکت، پروفیسر ڈاکٹر ساجد شیخ، ڈاکٹر اویس فضل، ڈاکٹر امان مشرف اس کے علاوہ یونیورسٹی ڈینز، اساتذہ اور طلباء اور طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر ناصر امین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ذیابیطس کے مریضوں کو اپنا طرز زندگی بدلنے کی ضرورت ہے، صحت مند زندگی گزارنے کے لیے متوازن غذا کے ساتھ ساتھ جسمانی ورزش کو معمول بنانا چائیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذیابیطس عمر بھر چلنے والی بیماری ہے اس کی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے مستقل طبی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ ڈین میڈیکل سائنسز ڈاکٹر عابد رشید نے کہا کہ شوگر کی بیماری آنکھوں، گردوں اور دیگر انسانی اعضاء کو متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ ٹی بی کے خطرے کا باعث بھی بنتی ہے۔ پاکستان ذیابیطس کے مرض میں دنیا میں دسویں سے چوتھے نمبر پر آ گیا ہے۔ ڈاکٹر علی صفتین نے کہا کہ ذیابیطس اس وقت لاحق ہوتی ہے جب انسولین مناسب مقدار میں پیدا نہیں ہوتی، اس کی وجہ سے شکر ہمارے خون میں جمع ہونا شروع ہو جاتی ہے، پاکستان میں اس وقت ذیابیطس کا پھیلاؤ 19 فیصد ہے جبکہ تین کروڑ سے زائد مریض اس میں مبتلا ہیں۔ڈاکٹر ساجد شیخ کا خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستان میں ذیابیطس کی شرح کو نہ صرف کنٹرول کرنا ہے بلکہ اس بیماری کے خاتمے کے لیے جدید ترین سہولیات بھی فراہم کرنا ضروری ہے۔ تقریب کے آخر میں شرکاء میں اعزازی شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں۔