صدر مملکت آصف علی زرداری نے مونا ریماؤنٹ ڈپو کا دورہ کیا

صدر مملکت کا مونا ریماؤنٹ ڈپو کا دورہ، گھوڑوں کی افزائش نسل پر بریفنگ
سرگودھا: صدر مملکت آصف علی زرداری نے مونا ریماؤنٹ ڈپو کا دورہ کیا، جہاں انہیں مختلف نسلوں کے گھوڑوں کی افزائش اور ان کے تحفظ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

حکام نے صدر مملکت کو آگاہ کیا کہ مونا ڈپو اپنی تقریباً 150 سالہ تاریخ میں افواج پاکستان کی ضروریات کو پورا کرنے میں ایک مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ اس موقع پر صدر مملکت نے نایاب اور اعلیٰ نسل کے گھوڑوں کی افزائش میں ڈپو کے کردار کو سراہا اور اس کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔

آرمی ریماؤنٹ ڈپو مونا، جو 1902 میں قائم کیا گیا، پاکستان آرمی کا ایک اہم افزائشی اور تربیتی مرکز ہے۔ یہ 10,000 ایکڑ پر محیط دنیا کی سب سے بڑی فعال ریماؤنٹ تنصیب ہے اور یہاں گھوڑوں، خچروں اور گدھوں کی افزائش کی جاتی ہے۔ مونا ڈپو کا نام قریبی گاؤں مونا سیداں سے اخذ کیا گیا ہے۔

یہ ڈپو ابتدا میں پہاڑی توپ خانے اور جنرل سروس خچروں کی فراہمی کے لیے بنایا گیا تھا، جبکہ 1902 میں گھوڑوں اور 1906 میں خچروں و گدھوں کی افزائش کا باضابطہ آغاز کیا گیا۔ اس وقت یہ ورلڈ عربین ہارس آرگنائزیشن (WAHO) کا مکمل رکن ہے۔
ڈپو میں ایک تاریخی میوزیم بھی موجود ہے، جہاں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور ملکہ الزبتھ دوم کی نایاب سواریوں سمیت 19ویں صدی کے اوائل میں استعمال ہونے والی گھوڑا گاڑیاں نمائش کے لیے رکھی گئی ہیں۔

مزید برآں، آرمی ایکویٹیشن اسکول یہاں پاکستانی فوج کے علاوہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بنگلہ دیش، اردن، ملائیشیا، سری لنکا اور نیپال کے افسران و جوانوں کو پولو، ڈریسیج، شو جمپنگ اور دیگر گھڑ سواری کے کھیلوں کی بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیت فراہم کرتا ہے۔

یہ ڈپو نہ صرف گھوڑوں کی اعلیٰ معیار کی افزائش نسل کے لیے مشہور ہے بلکہ یہ پاکستان کی دفاعی اور تربیتی ضروریات کو بھی مؤثر انداز میں پورا کر رہا ہے۔