صوبائی حکومت کی طرف سے دودھ میں پانی ملانے کی اجازت

پشاور (نامہ نگار) خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے دودھ میں 8 فیصد پانی ملانے کی اجازت دی تھی۔ ان کے اس بیان نے عوام اور ڈیری انڈسٹری میں تشویش کی لہر ۔

تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے اپنی تقریر میں دودھ میں پانی ملانے کی اجازت دینے اور خالص اشیاء کے فروخت میں ناکامی کا اعتراف کیا۔ ڈی سی ایف اے پی کے ترجمان اور صدر کارپوریٹ ڈویژن، اسلام بٹ نے کہا کہ حکومت کی یہ ناکامی مویشی پال کسانوں کو سہولتیں فراہم نہ کرنے اور ان کو دودھ کی قیمتیں پیداواری لاگت کے مطابق نہ دینے کی وجہ سے ہے۔

حکومت خیبر پختونخواہ نے بھی اس بات کا اظہار کیا ہے کہ وہ خالص اشیاء کی فروخت میں ناکامی کا شکار ہیں اور صوبے میں دودھ کی پیداوار میں کمی واقع ہوئی ہے۔ خیبر پختونخواہ حکومت مویشی پال کسانوں کو سہولتیں دینے میں ناکام رہی ہے اور اس کی بنیاد مویشی پال کو دودھ کی قیمتیں پیداواری لاگت کے مطابق نہ دینا ہے۔

ڈی سی ایف اے پی نے اس بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک بھر کے تمام مویشی پال شہریوں کو خالص دودھ کی ترسیل جاری رکھیں گے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ سے اپیل کی ہے کہ اس قسم کے بیانات دینے والے منسٹرز سے استعفے لئے جائیں جو اس قسم کے غیر ذمہ دارانہ بیانات جاری کر کے دنیا بھر میں وطن عزیز کی بدنامی کا سبب بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے غیر ذمہ دارانہ بیانات سے ملاوٹ کی ترغیب دینا قطعی طور پر غیر مناسب اور غیر سنجیدہ ہے، جس سے ملک بھر میں بچوں کی غذائی کمی مزید بڑھ سکتی ہے۔

رابطہ:

  • صدر و اراکین کمیٹی، ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن پاکستان
  • رابطہ نمبر: 0300-8649897