نیشنل ریسرچ سینٹر آف انٹرکراپنگ دی اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور
قومی ادارہ تحقیق برائے مخلوط کاشتکاری (این-آر-سی-آئی) پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا ادارہ ہے جو سائنسی بنیادوں پر فصلوں کی مخلوط کاشتکاری کی تحقیق کے لئے قائم کیا گیا ہے۔ مزید برآں یہ ادارہ ان فصلوں کی تحقیق و ترویج پر بھی کام کر رہا ہے جو کہ ملکی معیشت اور فوڈ سکیورٹی میں اہمیت کی حامل ہیں۔
مکئی اور سویا بین کی مخلوط کاشتکاری
این-آر-سی آئی پاکستان کا واحد ادارہ ہے جس نے ملکی آب و ہوا کو مدنظر رکھتے ہوئے مکئی اور سویا بین کی مخلوط کاشتکاری کا طریقہ تشکیل دیا اور ملک میں سویابین کی پیداوار بڑھانے کے لیے مکئی سویابین کی مخلوط کاشتکاری کو ملک بھر میں کامیابی سے متعارف کروایا۔ اسی سلسلے میں مقامی کسانوں کی آسانی اور ملک میں فصلوں کی مخلوط کاشت کو فروغ دینے کے لیے مکئی-سویابین کی مخلوط کاشت کے متعلق سفارشات ذیل میں تفصیل سے درج ہیں:
زمین کی تیاری
مکئی اور سویابین کی مخلوط کاشت سے قبل کھیت کا اچھا تیار ہونا ضروری ہے اور زیادہ بہتر ہے کہ لیزر لینڈ لیولر سے زمین ہموار کی جائے تاکہ پانی کا بہتر استعمال اور دونوں فصلوں کو پانی کی یکساں فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ مکئی اور سویابین کی مخلوط کاشتکاری کے لیے کسان حضرات مکئی کی فصل کے موافق پہلے سے موجود سفارشات پر عمل کرتے ہوئے زمین تیار کریں۔
- زمین میں ڈسک ہل چلا کر پچھلی فصل کی باقیات کو تلف کریں
- زمین کی ساخت کے مطابق اس میں گہرا ہل چلائیں
- روٹاویٹر کے استعمال سے مٹی کو بھربھرا کریں
- ایک بیگ ڈی اے پی فی ایکڑ ڈالیں
- پلانٹر کی مدد سے 20 تا 22 انچ چوڑے بیڈز شمال سے جنوب کی رخ بنائیں
وقت کاشت
مکئی اور سویابین کی بھاریہ کاشت کے لیے 1 فروری سے 28 فروری تک کا وقت موزوں ہے۔
بیج کو زہر لگانا
بیج ہمیشہ خالص، صاف ستھرا اور صحت مند استعمال کریں۔ مکئی اور سویابین کو کیڑے مار اور پھپھوندی کش زہر امیڈ اکلوپرڈ + ٹیبوکونازول 37.5 فیصد) بحساب 10 ملی لیٹر فی کلوگرام بیج لگا کر کاشت کریں۔
شرح بیج
ہاتھ سے بجائی کے وقت مکئی کی شرح بیج 1 اور سویا بین کی شرح بیج 2 تا 3 رکھیں اس طرح فی ایکڑ تقریبا مکئی کا 08 سے 10 کلو گرام اور سویابین کا 15 سے 20 کلوگرام بیج استعمال ہوگا۔
گل مدت
120-110 دن۔
طریقہ کاشت
مکئی اور سویابین کی مخلوط کاشت بیڈز پر کریں اور قطار سے قطار کا فاصلہ 20 تا 22 انچ، پودے سے پودے کا فاصلہ مکئی میں 5 تا 6 انچ جبکہ سویابین میں 4 تا 5 انچ رکھیں۔
پودوں کی فی ایکڑ تعداد
مخلوط کاشتکاری میں مکئی اور سویابین کے پودوں کی تعداد بالترتیب 30000 تا 33000 اور 80000 تا 90000 ہوتی ہے۔
کیمیائی کھادوں کا استعمال
ایک ایکڑ میں مکئی سویابین کی مخلوط کاشت کے لیے ڈی اے پی کا 1.5 تھیلا، یوریا کے 4 تا 5 تھیلے اور پوٹاش کا آدھا تھیلا استعمال کریں۔
آبپاشی
مخلوط کاشت کردہ مکئی سویابین کو پہلا پانی 3 سے 4 دن بعد لگائیں۔ بعد ازاں موسمی و زمینی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے، فروری اور مارچ کے دوران ہر 6 سے 7 دن بعد، جبکہ اپریل میں ہر 4 سے 5 دن بعد آبپاشی کریں۔
جڑی بوٹیوں کا انسداد
مکئی اور سویابین کی بھرپور پیداوار حاصل کرنے کے لیے جڑی بوٹیوں کا انسداد انتہائی ضروری ہے۔ جڑی بوٹیوں کے انسداد کے لیے 24 گھنٹے کے اندر تر وتر میں جڑی بوٹی مار سپرے کریں۔
نقصان دہ کیڑوں سے بچاؤ
مخلوط کاشت کردہ مکئی سویابین کو ابتدائی مراحل میں سنڈیوں کے حملے سے بچانے کے لیے سپرے کریں۔ مزید برآں، مکئی کو سنڈیوں سے بچانے کے لیے دانے دار زہر استعمال کریں۔
برداشت و سنبھال
مکئی اور سویابین مئی کے آخری ہفتے سے جون کے پہلے ہفتے (تقریباً 110 سے 120 دن) میں پک جاتی ہے۔ مکئی کی فصل کو دانوں کے سخت ہونے پر اور سویابین کی فصل میں پتوں کا رنگ زرد اور پھلیوں کا رنگ خاکستر ہونے پر کٹائی کریں۔
مخلوط کاشت کی پیداوار اور منافع
پچھلے چھ سال کے تجربات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ مخلوط کاشتکاری میں مکئی کی 85 سے 90 من اور سویا بین کی کم از کم 11 سے 12 من فی ایکڑ پیداوار لی جا سکتی ہے۔ مکئی سویابین کی مخلوط کاشت کا نفع مکئی کی اکلوتی کاشت سے زیادہ ہے۔
تحریر کردہ:
- ڈاکٹر محمد علی رضا، ڈائیریکٹر این-آر-سی-آئی
- ڈاکٹر محمد حیدر بن خالد، ڈپٹی ڈائیریکٹر این-آر-سی-آئی
- ڈاکٹر عمران حیدر عباسی، ایگرانومسٹ این-آر-سی-آئی
- ڈاکٹر عاقب محمود، ایگرانومسٹ این-آر-سی-آئی
- عطاء محی الدین (پی ایچ ڈی سکالر)، پلانٹ بریڈر این-آر-سی-آئی