جنوری 2025 سے لے کر اب تک، پولٹری فیڈ میں استعمال ہونے والے بنیادی اجزاء، بشمول مکئی، سویا بین اور دیگر اجزاء کی قیمتوں میں مسلسل نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ تاہم، اس کے برعکس پولٹری فیڈ کی قیمتیں بدستور اپنی پرانی سطح پر قائم ہیں اور چوزے کی قیمت میں بھی کسی قسم کی کمی نہیں کی جا رہی، جو پولٹری فارمرز کے لیے باعثِ تشویش ہے۔
پاکستان میں تعطل کے بعد سویا بین کی درآمد کا دوبارہ آغاز ہو چکا ہے۔ ماضی میں درآمدی رکاوٹوں کے باعث پولٹری انڈسٹری کو بے حد نقصان اٹھانا پڑا ، لیکن اب امید کی جا رہی ہے, کہ اس کی دستیابی کے بعد پولٹری فیڈ کی قیمتوں میں کمی کا رجحان پیدا ہوگا۔
موجودہ صورتحال میں پولٹری فارمرز شدید معاشی مشکلات اور استحصال کا شکار ہیں۔ اجزاء کی قیمتوں میں واضح کمی کے باوجود فیڈ اور چوزے کی قیمتوں میں کوئی کمی نہ آنا فارمرز کے لیے اضافی مالی دباؤ کا باعث بن رہا ہے۔
اس لیے، پولٹری فارمرز اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے حکومت اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ فوری طور پر اس معاملے پر توجہ دیں اور فیڈ کی قیمتوں کو منصفانہ سطح پر لانے کے لیے ضروری اقدامات کریں