ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن پاکستان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خشک دودھ کی امپورٹ پر پابندی عائد کرے اور تازہ دودھ کی قیمت کا تعین ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کے مطابق کرے۔
لاہور، 9 جولائی، 2024 ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے لاہور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے حال ہی میں جانوروں کی خوراک پر ٹیکس عائد کیا ہے، جس سے دودھ، گوشت، مرغی اور انڈے کی پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹیکس کا بوجھ صارف پر پڑے گا، جس سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے خشک دودھ پر 18 فیصد ڈیوٹی عائد کی ہے، جو کہ سراہے جانے والا اقدام ہے، لیکن اس میں مزید اضافہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہمسایہ ممالک میں، انڈیا میں خشک دودھ پر 68 فیصد اور ترکی میں 180 فیصد ڈیوٹی عائد ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت خشک دودھ کی امپورٹ پر پابندی عائد کرتی ہے، تو اس سے تازہ دودھ کی طلب میں اضافہ ہوگا، جس سے ڈیری فارمرز کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پاکستان کی غذائی تحفظ کو بھی تقویت ملے گی۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جانوروں کی خوراک پر عائد ٹیکس کو واپس لے اور تازہ دودھ کی قیمت کا تعین ڈیمانڈ اینڈ سپلائی کے مطابق کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تک، ضلعی سطح پر دودھ کی قیمتوں کے نوٹیفکیشن پیداواری لاگت کے مطابق جاری کیے جائیں۔
پریس کانفرنس میں ایسوسی ایشن کے چوہدری محمد اسلم، صدر, ملک اسرار احمد، جنرل سیکرٹری، میاں عبدالرحمن، سینئر نائب صدر، سردار محمد اکرم، نائب صدر، چوہدری محمد افضل، خزانچی نے شرکت کی.
پریس کانفرنس میں ایسوسی ایشن شرکانے حکومت سے ڈیری فارمرز کو سستے قرضوں کی فراہمی, ڈیری فارمرز کے لیے جدید ٹیکنالوجی کی درآمد کو میں ڈیوٹی کی کمی ، ڈیری مصنوعات کی مارکیٹنگ اور برآمد کو فروغ دینے پر زوردیا.