کیا بروئلر انڈے ٹیبل ایگ کی قیمتوں میں کمی لا سکتے ہیں؟

دنیا بھر میں انڈوں کی قیمتیں مسلسل بلند سطح پر ہیں، جس کی بڑی وجہ ہائی پیتھوجینک ایویئن انفلوئنزا (HPAI) کی وبا ہے، جس نے کمرشل لیئر فارمز کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ سال کے آغاز سے اب تک دو کروڑ سے زائد ٹیبل انڈے دینے والی مرغیاں تلف ہو چکی ہیں، جس کے باعث انڈوں کی سپلائی متاثر ہوئی ہے اور قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اس بحران سے نمٹنے کے لیے ایک ممکنہ حل اضافی بروئلر انڈوں کو ٹیبل ایگ مارکیٹ میں شامل کرنا ہو سکتا ہے۔ ہر سال تقریباً 40 کروڑ بروئلر انڈے اضافی ہوتے ہیں، جو یا تو جانوروں کی خوراک میں استعمال کیے جاتے ہیں یا ضائع کر دیے جاتے ہیں۔ لیکن کیا یہ انڈے ٹیبل ایگ کی قیمتوں میں کمی لا سکتے ہیں؟

کیا بروئلر انڈے ٹیبل ایگ مارکیٹ کے لیے موزوں ہیں؟

ماضی میں اضافی بروئلر انڈوں کو کھانے کے قابل انڈوں کی مصنوعات میں شامل کرنے کی اجازت تھی۔ تاہم، 2009 میں قوانین میں تبدیلی کے بعد، ٹیبل ایگ کے لیے مخصوص ہینڈلنگ اور اسٹوریج کے ضوابط متعارف کرائے گئے، جس کے نتیجے میں بروئلر انڈوں کو انسانی خوراک کی سپلائی چین سے باہر کر دیا گیا۔

اب، انڈوں کی قلت کے پیش نظر، ماہرین اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ کیا ان قوانین پر نظرثانی کی جانی چاہیے؟

کیا بروئلر انڈے قیمتوں میں کمی کر سکتے ہیں؟

آبرن یونیورسٹی کے زرعی ماہر معاشیات، ڈینس برادرز کے مطابق، بروئلر انڈے ٹیبل ایگ مارکیٹ میں شامل کیے جانے کے باوجود، انڈوں کی قیمتوں پر ان کا اثر نہ ہونے کے برابر ہوگا۔

پولٹری کی خوراک میں خمیر

2024 میں ٹیبل ایگ کی کل پیداوار: 93 ارب انڈے

ماہانہ پیداوار: 7.75 ارب انڈے

ممکنہ بروئلر انڈوں کا حصہ: 3.36 کروڑ انڈے ماہانہ

سپلائی میں متوقع اضافہ: 0.4 فیصد

 

Ads Al Karam Feeds
اتنی معمولی مقدار میں اضافہ ہونے کے باعث، بروئلر انڈے ٹیبل ایگ کی قیمتوں میں نمایاں کمی کا سبب نہیں بن سکیں گے۔

اضافی بروئلر انڈوں کا بہتر استعمال

اگرچہ بروئلر انڈے قیمتوں میں کوئی خاص کمی نہیں لا سکتے، لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ انہیں خوراک کی سپلائی چین میں شامل کرنا اب بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔

پولٹری فیڈ کی قیمت میں 1000 روپے فی بیگ کمی کا جواز پیدا ہوگیا

ڈینس برادرز کا کہنا ہے،
"یہ بروئلر فارمنگ کمپنیوں کو وہ مارکیٹ فراہم کر سکتا ہے جہاں ان انڈوں کو فروخت کیا جا سکے، جو عام طور پر ضائع کر دیے جاتے ہیں۔ اگر انڈوں کی مقدار میں معمولی اضافہ بھی ہو جائے تو یہ صارفین کے لیے ایک مثبت قدم ہوگا۔”

 

پولٹری انڈسٹری کے ماہرین اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ آیا پالیسی میں تبدیلی لا کر انڈوں کے ضیاع کو کم کیا جا سکتا ہے اور سپلائی چین کو مزید مؤثر بنایا جا سکتا ہے