منہ کھرکی بیماری سے بچاﺅ کے لئے ویکسین لگانے کا یہ موثر وقت ہے لہٰذا جلد از جلد اپنے فارم پر موجود جانوروں کو ویکسین کروائیں تا کہ بعد کی پریشانی سے بچا جا سکے
منہ کھر کی بیماری اور اس کا علاج
عمومی بیماری…. منہ کھر
وجوہات وعلامات ، پھیلاو¿ ، احتیاطی تدابیر اور علاج
یہ گائے، بھینس، بھیڑ اور بکریوں کی بہت اہم بیماری ہے۔اس سے ہر سال بہت سے مویشیوں کا نقصان ہوتا ہے۔ چھوٹے بچھڑوں اور بچھڑیوں میں یہ جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔اس بیماری سے، بڑی عمر کے جانوروں میں دودھ کی پیداوار میں انتہائی کمی واقع ہوجاتی ہے۔علاج کی وجہ سے فارم کے اخراجات کافی حد تک بڑھ جاتے ہیں۔گابن جانور اکثر اوقات بچہ ضائع کر دیتے ہیں اور اس وجہ سے جانور، عرصہ دراز تک بیمار رہتے ہیں۔
وجوہات وعلامات
یہ بیماری ایک وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے جسے ایپھتو وائرس Aphthovirus کہتے ہیں۔ بیماری پیدا کرنے والے وائرس کے ساتھ مختلف سیروٹاپس ہیں۔
پاکستان میں ان کی تین سیروٹاپس بہت عام پائے جاتے ہیں جن کا نام ، اے ، او اینڈ سی ( AO&C) جانوروں کو تیز بخار ہو جاتا ہے۔
جانور کے منہ کے اندر حیوانہ پر اور کھروں پر چھالے نمودار ہوجاتے ہیں
کھروں میں موجود چھالے پھٹ جانے کی وجہ سے جانور لنگڑاہٹ کا شکار ہو جاتے ہیں۔
جانور کے منہ میں موجود چھالے کھانے میں دقت پیدا کرتے ہیں۔
جانور اپنا وزن کم کر جاتے ہیں۔نر جانوروں میں حصیے سوج جاتے ہیں۔
پھیلاو¿۔۔۔۔۔!
یہ بیماری کئی طریقوں سے پھیلتی ہے۔
بیمار جانوروں کو براہ راست چھونے سے یہ وائرس ہوا کے ذریعے کئی کلومیٹر تک پھیل جاتا ہے۔
بیمار جانور جس کھرلی میں پانی پیتے ہیں ا±س میں جانور کے تھوک کے ذریعے وائرس شامل ہو جاتا ہے۔تندرست جانور اس کھرلی میں پانی پینے سے بیمار ہو جاتے ہیں۔
جانوروں کے ساتھ کام کرنے والے لوگوں کے کپڑوں کے ذریعے بھی وائرس ایک جگہ سے دوسری جگہ پھیلتا ہے۔
فارم پر آنے جانے والی گاڑیاں بھی وائرس کو پھیلانے کا باعث بنتی ہیں۔
یہ بیماری جانوروں سے انسان میں آسکتی ہے لیکن انسان کے معدہ میں موجود تیزابیت وائرس کا خاتمہ کر دیتی ہے انسانوں میں کم پایا جاتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
جانوروں کو مناسب وقت پر ویکسین لگوائیں۔سال میں حفاظتی ٹیکہ جات کا کورس دو سے تین بار کاروائیں۔
ویکسین عمومی طور پر ستمبر اور فروری میں کروائی جاتی ہے۔
فارم پر آنے والے نئے جانوروں کو علیحدہ رکھیں اور آتے ہی ویکسین کروائیں۔فارم پر غیر ضروری آمد رفت کو کنٹرول کریں
شیڈ کوماہ میں دو سے تین بار اینٹی سپٹک محلول سے سپرے کروائیں۔
فارم پر استعمال ہونے والی مشینری اور اوزاروں کو صاف ستھرا رکھیں۔
بیمار جانوروں کو صحت مند جانوروں سے علیحدہ رکھیں۔
علاج
بیمار جانوروں کو فوری اینٹی بائیوٹیکس لگوائیں. مندرجہ ذیل اینٹی بائیوٹیکس کافی مفید ثابت ہوتی ہیں۔
1۔ آموکسی سیلین۔
2۔ اکسی ٹیٹرا سائیکلین۔
مدافعتی نظام کو بہتر بنانے کے لئے لیوا میزول استعمال کریں۔جانوروں کو وٹامین اے ، ڈی اور ای (A,D,E) کا استعمال کروائیں۔
تیز بخار کی صورت میں مندرجہ ذیل ادویات کا استعمال کریں۔
1۔ فلونیکسن میگلومین۔
2۔ ڈکلوفینک سوڈیم۔
3۔ کیٹو پروفین۔
جانوروں میں پانی کی کمی پورا کرنے کے لئے ڈیکسٹروز کی بوتلین لگوائیں۔
جانوروں کی ٹانگوں پر کاپر سلفیٹ یا فارملین ملے پانی میں بھگوئیے زخموں کو باقاعدگی سے جراثیم کش ادویات سے سپرے کریں۔
بیمار جانوروں کو آدھا کلوگھی گرم کرکے دیں اور اس کے ساتھ ہی آدھا درجن انڈے جانور کے م±نہ میں توڑ دیں اس سے جانور کو توانائی ملتی ہے انڈے میں وٹامن کافی مقدار میں ہوتا ہے اور انڈے کے خول سے م±نہ میں چھالے پس جاتے ہیں جس سے جانور کھانا پینا شروع کر دیتا ہے۔
نوٹ: تمام ادویات کی مقدار ویٹرنری ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق استعمال کریں۔