تحریر :راجہ وقاص احمد
برائلر مرغی کی بریڈ کو خاص طور پر گوشت کی پیداوار کے لیے پالا جاتا ہے۔ اسے سلیکٹو بریڈنگ کے ذریعے مختلف افزائش کے پروگراموں کے ذریعے تخلیق کیا گیا ہے جس میں تیزی سے بڑھنے کی خصوصیت ہے یہ اس نسل ہی کی خصوصیات میں شامل ہے ناکہ اس کا تعلق اس کی فیڈ سے ہے۔ مطلوبہ خصوصیات کے پیرنٹ اسٹاک کے انتخاب سے اور پھر ان خصوصیات کو اگلی نسل میں منتقل کرنے کے لیے ان کی افزائش کرنا اس پروگرام کا حصہ ہے نسل در نسل،منتخب افزائش نسل کے طریقے سے جدید برائلر چکن نسلوں کی نشوونما کی گئی جو ہم آج دیکھ رہے ہیں۔
انسانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نا صرف لائیو سٹاک فارمنگ کو جدید خطوط پر استوار کرکے گوشت اور دودھ حاصل کیا جاتا ہے بلکہ یہی طریقہ اب زراعت میں بھی استعمال کیا جاتا ہے ہم تک اب جو زرعی اجناس پہنچتی ہیں وہ کم وبیش اسی طرح کے عمل سے گزر کر ہم تک پہنچی ہیں جیسا کہ برائلر مرغی، مختلف فصلوں کو جدید خطوط پر زیادہ سے زیادہ پیداوار لینے کے لیے نئے سے نئے بیج تیار کیے گئے ہیں جو کہ آج سے سو سال پہلے کے مقابلے میں فی ایکڑ دوگنی سے زیادہ پیداوار دیتے ہیں۔
پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے ڈیٹا کے مطابق برائلر چکن پاکستان کے گوشت کی 40 سے 45 فیصد ضروریات کو پورا کرتا ہے۔
چونکہ برائیلر مرغی کے بارے میں اکثر وبیشتر سوشل میڈیا پر مختلف کہانیاں گھڑ کر پھیلا دی جاتی ہیں جن کا تعلق حقیقت سے نہیں ہوتا۔
بجائے اس کے کہ اس شعبے کے ماہرین سے اس متعلق حقائق جاننے کی کوشش کی جائے لوگ مختلف قسم کی کہانیوں پر یقین کرکے انہیں آگے پھیلانا شروع کر دیتے ہیں حالانکہ بہت سے لوگ اس کاروبار سے وابستہ ایسے ہیں جن کو ہم آپ جانتے ہیں کم از کم ان سے اس متعلق حقائق جانے جا سکتے ہیں۔
اکثر مرغی کے گوشت یا دیسی فارمنگ پہ بحث ہوتی اسی طرح دیسی اور فارمی انڈوں پہ بھی۔
دیسی اور فارمی انڈے کی غذائیت میں کوئی فرق نہیں ہے۔
مرغی کا گوشت پروٹین حاصل کرنے کا سب سے سستا اور آسان ذریعہ ہے۔ بازار سے جو فارمی مرغی کا گوشت ہمیں ملتا اسے پولٹری انڈسٹری کی زبان میں برائلر چکن کہا جاتا ہے، جس کا عام طور پہ وزن 2 سے ڈھائی کلو گرام تک ہوتا، برائلر صرف گوشت کے لئے استعمال کیا جاتا اس کی عمر بھی زیادہ سے زیادہ 45 سے 50 دن ہوتی۔ اس کی خوراک جسے فیڈ کہا جاتا اس میں ہائی پروٹین انرجی استعمال کی جاتی جس میں وٹامنز، منرلز، پری اور پرو بائیوٹک، مکئ، چاول، سویا بین، اور کچھ اینٹی بائیوٹک جس میں لنکومائیسین یا اینرامائسین اور کچھ نیوٹریشنل فوڈ سپلیمنٹ استعمال کیے جاتے یہ فیڈ 100 فیصد حفظان صحت کے اصولوں کے تحت بنائی جاتی ہے۔ اگر یہی فیڈ عام گھریلو دیسی چوزوں کو دی جائے تو ان گروتھ اتنی تیزی سے نہیں ہو گی۔ چونکہ برائلر کے جینز ہی بڑھوتری والے ہیں۔
دوسری قسم برائلر کے ماں باپ ہیں جسے پولٹری انڈسٹری میں بریڈر کہتے ہیں۔ بریڈر کا وزن عام طور پہ 4 سے 6 کلو تک ہوتا اور اس کی عمر 2 سے 3 سال ہوتی۔ بریڈر مرغی انڈے دیتی جس کے انڈے سے برائلر چوزہ نکلتا۔ بریڈر مرغی کے ساتھ مرغے بھی ہوتے۔
بریڈر کے ماں باپ کو پولٹری انڈسٹری میں جی پی یعنی گرینڈ پیرنٹ کہا جاتا یہ ان کا عام طور پہ وزن بریڈر سے کچھ زیادہ ہوتا۔ جی پی بھی انڈے دیتے جن کے انڈوں سے بریڈر چوزہ نکلتا۔ اسی طرح انڈے دینے والی الگ بریڈ ہوتی جسے لیئر مرغی کہتے۔
پاکستان میں جی پی کی 5 بڑی اقسام ہیں جو مختلف ممالک سے ہیں جن میں
- اربرایکرز
- ہبرڈ،
- راس
- کوب
- انڈین ریور
دیسی یا فارمی مرغی کے گوشت انڈے غذائیت کے اعتبار سے ایک جیسے ہوتے صرف ہماری ذائقہ کا فرق ہوتا۔
برائلر مرغی گوشت یا انڈے میں ایک نقصان ہو سکتا مگر اس نقصان کے امکانات بہت ہی کم ہیں یوں سمجھے 100 میں سے 01. فیصد امکانات ہیں۔ بعض اوقات ایک شیڈ پہ کوئی بیماری پھیل جائے تو ڈاکٹر اس فارم پہ کوئی میڈیسن تجویز کرتا اب کچھ اینٹی بائیوٹک ایسے ہوتے جن کے استعمال کرنے سے یہ بتایا جاتا کہ 24 گھنٹے تک گوشت استعمال نہیں کرنا 36 گھنٹے تک انڈے نہیں کھانے مگر یہ صرف انڈے اور گوشت کے لئے نہیں بلکہ دودھ، سبزیوں اور فروٹ کے لئے بھی ایسا ہی ہے۔ اب اگر ایسا ہو کہ وہ مرغی جس میں ایسی میڈیسن استعمال کی گئی جسے استعمال کے بعد 24 گھنٹے کے لئے انڈے یا گوشت استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ آگر وہ آپ استعمال کریں تو وہ میڈیسن سالٹ آپ کی باڈی میں رززٹنس پیدا کرے گا۔ مگر ایک بات یاد رکھیں جتنے بھی پروفیشنل ڈاکٹر ہوتے وہ آخری دنوں میں کوئی میڈیسن ایسا استعمال نہیں کرواتے۔ جبکہ خود فارمر فلاک سیل کرنے کے 3 دن پہلے تمام قسم کی میڈیسن بند کر دیتے ہیں۔
بہتر ہے کہ کسی یو ٹیوبر کی گھڑی ہوئی کہانی جو اس نے ویوز لینے کی خاطر بنائی ہے کی بجائے اس شعبے سے منسلک کسی سے پوچھ لیں یا اس شعبے کے ماہرین کی رائے کو ترجیح دیں۔
مزید معلومات کے لیے پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن سے رابطے کریں