تحریر و ترتیب: ڈاکٹردین محمد مھمند سنیئر ریسرچ آفیسر، مجاہد بائیوکیمسٹ، ڈاکٹرخا لد خان پرنسپل ریسرچ آفیسر سنٹرآف انیمل نیوٹریشن لائیوسٹاک ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، پیشاور۔
جانوروں سے دودھ اور گوشت کی ذیادہ پیداوار کے حصول کے لئے اورمتوازن خوراک کی فراہمی سے متعلق زیل میں کچھ عملی سفاراشات/ مشورے بیان کئےگئےہیں۔ مویشی پال حضرات ان مشوروں پر عمل کرکے نقصانات کو کم اور پیداواری صلاحیت کوبڑھا سکتے ہے۔

1. جانوروں کی بنیادی ضروریات سبز اور خشک چارے سے پوری کی جانی چاہیے کیونکہ یہ کم خرچ اور فطری خوراک ہے۔ جانوروں کی عزائی ضروریات کا 3/2 حصہ چارے اور3/1 حصہ ونڈے سے پورا کریں۔ جانوروں کو سبز چارہ ان کے جسمانی وزن کا 10 فیصد اور خشک چارہ/ بھوسہ 1 فیصد کے حساب سے دینا چاہیے۔ یعنی 300 کلو جسمانی وزن کے لئے 30 کلو سبز چارہ اور 3 کلو بھوسہ دینا چاہیے۔
2. دودھیل جانوروں کی خوراک سبز چارے اور ونڈے پر مشتمل ہوتی ہے۔ اچھی کوالٹی کا عمدہ سبز چارہ جتنا جانور کھاسکیں، دینا چاہیے۔ اس سے ونڈے کی ضرورت کم ہوجاتی ہے۔
3. پھلی دار چارے مثلاً برسیم وغیرہ دودھیل جانور کو خالی معدہ نہیں دیناچاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے اپھارہ (پیٹ میں گیس جمع ہونا) ہوسکتا ہے۔ عمومی طورپر سبز چارہ میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جیسے برسیم، شفتل وغیرہ۔ اس لئے جانوروں کو سبز چارہ کے ساتھ بھوسہ/ پرالی اور ٹانڈے پہلے کھلائیں اور پھر سبز چارہ دیں تاکہ اپھارے سے بچاؤ ممکن ہوسکے۔
4. ایسے چارے جن کی کوئی بو ہو، انکو دودھ نکالنے کے بعد دیا جائے تاکہ ان کا دودھ پر کوئی اثر نہ ہو۔
5. چارہ کترکر اور ونڈہ پانی میں بھگوکر دیں اسے جانور شوق سے کھائے گا اور خوراک کی ہاضمیت بھی اچھی ہوگی۔
6. جانور کو زیادہ مقدار میں ونڈہ کھلانا فائدہ مند نہیں، اس کی جگہ جانورں کو اعلیٰ معیار اور عزایئت سے بھر پور زیادہ سبزچارہ اور کم ونڈہ دینا منافع بخش ہے۔

MEVAC LSD
Now you can protect your Herd from lumpy skin disease The most widely used vaccine to prevent lumpy skin disease in Asian and African countries
7. جوار کی فصل خشک سالی/ پانی کی شدید کمی کی وجہ سے زہرقاتل ہے، لہذٰا جانورکوایسی جوار جو پانی کی کمی کا شکار ہو اور مونڈھی جوار جس کو پانی نہ لگایا گیا ہو، ہر گز نہ کھلائیں۔
8. ہمارے زیادہ تر کسان اس بات کا خیال نہیں رکھتے کہ چارے کو کس وقت کاٹاجائے جسکی وجہ سے جانور کو ایسا چارہ ملتا ہے جس میں لحمیات کی مقدار کم اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ جسکی وجہ سے اس چارے کی ہضم ہونے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے۔ ہر قسم کے سبز چارے کو خوراک کے طور پر استعمال کا بہترین وقت پھول آنے سے قبل کا وقت ہے۔ اس دوران سبز چارہ میں عزائیت بہت زیادہ ہوتی ہے اور جانور بھی اسے شوق سے کھاتے ہیں۔
9. سارا سال چارے کی فراہمی یقینی بنانا ضروری ہے جب چارہ ضرورت سے زیادہ دستیاب ہو تو اسے خمیرہ چارہ (Silage) یا خشک چارے (Hay) کی صورت میں محفوظ کرلیا جائے اور جب چارے کی کمی ہو تو اسے استعمال کیاجائے۔
10. یوریا شیرہ بلاک کو بھی جانوروں کی خوراک میں شامل کی جائے۔
11. بھینس کو کم ازکم 60 لیٹر اور گائے کو 48 لیٹر روزانہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ پانی وافر مقدار میں پلانے سے دودھ کی پیداوار میں ایک سے دو لیٹر اضافہ ہوجاتا ہے۔ گرمیوں میں چار دفعہ اور سردیوں میں دو دفعہ پانی پلائیں۔
12. کسی بھی جانور کا راشن فوراً تبدیل نہ کریں، اس سے جانور کا نظام انہظام متاثر ہوتاہے اور دودھ دینے والے جانور میں دودھ کی پیداوار کم ہوجاتی ہے۔
13. جانور کا دودھ نکالتے وقت اسے ونڈہ ڈالیں، دودھ نکالنے کے لئے کٹرے، بچھڑے اور آکسیٹوسین (Oxytocin) کے انجکشن کی بجائے ونڈہ ڈالیں۔

Al Karam Wanda
Al Karam Feeds is a leading Feed Manufacturing Company which provides complete feeding solutions to both small and corporate farms.
14. جانوروں کو کم ازکم 10 گھنٹے کے وقفے سے دن میں دو بار خوراک دیں۔
15. کئ مویشی پال حضرات روٹیاں ونڈہ میں استعمال کرتے ہیں۔ اس میں کوئی حرج نہیں لیکن یہ ضروری ہے کہ یہ روٹیاں خشک اور اور پھپوندی (Fungi) سے پاک ہو ورنہ یہ پیداوار پر منفی اثرات مرتب کرے گا۔
16. دودھیل جانور کو دودھ کی پیداوار کے مطابق ونڈہ دیں۔ بھینس کے لئے ہر ڈھائی لیٹر دودھ کی پیداوار پر ایک کلو ونڈہ اور گائے کے لئے ہر تین لیٹر دودھ کی پیداوار پر ایک کلو ونڈہ دیں۔
17. خشک اور حاملہ جانور کو اگر معیاری چارہ دستیاب ہو تو اسے ونڈہ دینے کی ضرورت نہیں، البتہ حاملہ جانور کو بچے دینے سے دو ماہ پہلے روزانہ دو تین کلو ونڈہ دینا لازمی ہے۔ بچہ دینے کے بعد ونڈہ کی مقدار اہستہ اہستہ بڑھا کر ایک ماہ میں 4 سے 5 کلو تک روزانہ لےجائیں۔ اس کے بعد ونڈہ دودھ کی مقدار کے مطابق دیں۔ بچہ دینے کے بعد ونڈے میں 100 سے 150 گرام بائی پاس فیٹ فی جانور روزانہ دینے سے دودھ میں خاطرخواہ اضافہ ہوجاتاہے۔
18. جھوٹیوں کو سبزچارہ کے ساتھ ایک سے ڈیڑھ کلو ونڈہ دینا چاہیےتاکہ جانورجلد بلوعت کی عمر کو پہنچ کر جلد حاملہ ہوجائے۔
19. اگر راشن میں منرل مکسچر کا استعمال باقاعددگی سے کیا جائے تو نہ صرف جانور کی صحت و پیداروار ٹھیک رہتی ہے بلکہ وہ کئ بیماریوں سے بچ جاتے ہیں۔ مثلاً مٹی کا چاٹنا، کپڑوں اور بالوں کا کھانا،Milk fever (کیلشیم کی کمی کی وجہ سے)، رت موتر(خونی پیشاب فاسفورس کی کمی کی وجہ سے)، جانور کا جلد گرمی میں آنا، جیر(Placenta) کا رکنا اور پیچھا مارنا(Uterine Prolapse)۔ جانور کو جلد جنسی تحریک میں لانے کے لئے منرل مکسچر کا بہت اہم کردار ہے۔
منرل مکسچر کی یومیہ خوراک:
گائے، بھینس= 100 گرام
بچھڑے، کٹرے= 50 گرام
بھیڑ، بکری= 25 گرام
20. حمل کے آخری دو ماہ میں ونڈہ میں ڈایئ کیلشیم فاسفیٹ (DCP) نہ ڈالیں، لیکن بچہ دینے کے بعد ڈایئ کیلشیم فاسفیٹ (DCP)100گرام روزانہ کے حساب سے دیں اور کم از کم 20 دن تک دیں۔

High Tech Pharmaceutical
Ultravec BEF Vaccine Active Immunization against EPHEMERAL Fever Fight 3DAY Sickness
21. دودھیل جانور میں نمکیات کے حوالے سے کیلشیم اور فاسفورس کی اہمیت کو مدنظررکھنا بہت لازمی ہے کیونکہ دودھ میں ان نمکیات کی بڑی مقدار خارج ہوتی ہے۔ اس لئے دودھیل جانور کو 100 گرام ڈی سی پی (DCP) دینا بہت لازمی ہے۔ اس کے علاوہ ہڈیوں کا چورہ(Bone meal) بھی استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔ ان معدنیات کے علاوہ ونڈہ میں 1 فیصد خوردنی نمک شامل کرنے سے یا کھرلی میں نمک کا ڈھیلا رکھنے سے نمک کی ضروریات بھی پوری ہوجاتی ہیں۔
22. ایکٹرا ایسٹ (Actera Yeast) بحساب 500 گرام سے ایک کلوگرام فی ٹن فیڈ یا 2 سے 3 گرام فی جانور روزانہ دینے سے جانور کی صحت اور دودھ کی پیداوار پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔
23. ایک تحقیقی مطالعہ کے مطابق مویشی پال حضرات صرف دودھیل جانور کو ونڈہ کھلانے پر یقین رکھتے ہیں، حالانکہ جدید ریسرچ کے نتائج سے ثابت ہوچکاہے کہ نوعمری میں جھوٹیوں کو ونڈہ کھلانے سے جھوٹیاں سن بلوعت کو بہت جلدی پہنچتی ہے۔ نیزدوران حمل جانور کو ونڈہ کھلانے سے بچوں کے پیداشی وزن زیادہ ہوتے ہیں۔
24. ہمارا مویشی پال طبقہ میں مقوی/ طاقت ور راشن کے طور پر کھل بنولہ کا استعمال قدیم روایت کے طور پر کیاجاتاہے۔ ہمارے زیادہ تر مویشی پال حضرات ونڈہ کی اہمیت اور استعمال سے ناواقف ہے۔ فارمر حضرات کی اکثریت کھل بنولہ اور چوکر کو جانور کے لئے مکمل خوراک تصور کرتی ہے یہ بلکل غلط ہے۔ کھل بنولہ ایک مکمل اور متوازن عزاء نہیں ہے۔ کھل بنولہ ہر گز متوازن عزاء ونڈہ کا نعم البدل نہیں ہوسکتا۔
کیونکہ ونڈہ میں پروٹین، فیٹ، نمکیات، وٹامن اور توانائی جانور کے طبعی حالت اور ضرورت کے مطابق موجود ہوتی ہیں۔ کھل بنولہ پروٹین کا تو اچھا ذریعہ ہے مگر اس میں باقی ضروری عزائی اجزاء کا فقدان ہوتاہےاور اس کی قیمت بھی نسبتاً زیادہ ہوتاہے۔ دوسرا اس سے جانور کی عزائی ضرورت پوری نہیں ہوتیں، نتیجاً دودھ کی پیداوار کم ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں، کپاس کی فصل پر بیماریوں سے بچاؤ کے لئے سپرے کیاجاتا ہے جس کی وجہ سے کھل میں مضر صحت اجزاء شامل ہوتے ہیں۔
اس لئے دودھ کی پیداوار میں کمی آتی ہیں۔ اس کے برعکس ونڈہ ایک متوازن خوراک ہے۔ کیونکہ اس میں کھل بنولہ، کھل سرسوں، کھل مکئ، شیرہ، رائس پالش، سویابین، نمکیات، وٹامن اور ٹاکسین بائنڈروغیرہ شامل ہوتے ہیں۔
25. ٹوٹل مکسڈ راشن (TMR) میں چارہ جات، انرجی، پروٹین، نمکیات اور وٹامن کو ایک خاص تناسب سے مکس کرکے ایک راشن کی شکل دی جاتی ہے جو جانوروں کے لئے ایک مکمل خوراک ہے جو انکی تمام ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ ٹوٹل مکسڈ راشن کے ساتھ خرید ونڈہ یا چارہ جات کی ضرورت نہیں ہوتی اس کو کھلانے سے 5-8 فیصد دودھ میں اضافہ ممکن ہے۔ یہ ہنگامی صورت حال مثلاً بارش، سیلاب اور خشک سالی میں ایک بہترین متبادل ہےجس کے استعمال سے جانورں کو بدہضمی اور تیزابیئت نہیں ہوتی۔
26. ونڈہ اور اجزأے خوراک پھپھوندی اور زہریلے مادوں (Toxins) سے پاک ہوں۔ کسان حضرات باچاخان چوک پیشاور کے سنٹر آف انیمل نیوٹریشن میں اپنے خوراک کا ٹیسٹ کرسکتے ہیں۔ دودھیل جانور کے ونڈے میں 17 سے 18 فیصد پروٹین اور 70 فیصد قابل ہضم اجزأ ہونے چاہیے۔
27. اجناس کی خرید کے ضمن میں یہ لازمی ہے کہ مختلف اجناس کی Nutritional profile کا علم ہوکہ اگر ایک جنس کی مارکیٹ میں ریٹ زیادہ ہو تو اسی سے ملتی جلتی کمیائی ماہیئت Chemical composition کی کم قیمت والی فصل کا خرید ممکن ہوسکے۔ کسان کو چاہئے کہ وہ خورک سے متعلق اجزا کی خریداری سال کے اس حصے میں کرے جب اسکے نرخ کم ہو۔