ملک میں مہنگائی کا طوفان شدید

اسلام آباد میں مرغی کے گوشت کی قیمت 700 روپے سے بھی زائد ہو گئی ہے، جبکہ لاہور پرچون سطح پر فی کلو برائلر گوشت کی قیمت مزید 43 روپے اضافے سے 658 روپے، زندہ برائلر مرغی کی قیمت 30 روپے اضافے سے 454 روپے فی کلو اور فارمی انڈوں کی قیمت بھی مزید 4 روپے اضافے سے 404 روپے فی درجن پہنچ گئی ہے۔

انڈوں کی طلب بڑھنے سے اس کی قلت پیدا ہو گئی ہے، جس کی بنا پر تھوک اور پرچون میں انڈے بلیک میں فروخت ہو رہے ہیں۔ پرچون سطح پر فی درجن انڈے سرکاری نرخ کی بجائے 20 سے 30 روپے زیادہ پر فروخت کئے جا رہے ہیں۔

وزارت تجارت کی جانب سے پیاز کی ایکسپورٹ پر پابندی عائد کرنے کے بجائے ایکسپورٹ پرائس بڑھانے سے خوردہ سطح پر پیاز کی قیمت میں مزید 40 روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔

معاشی بحران اور مہنگائی کے باوجود، ایکسپورٹرز کو پیاز کی ذخیرہ اندوزی اور ایکسپورٹ سے سرمایہ کمانے کی چھٹی ملی ہے۔ پاکستان ایک جانب دیسی پیاز ایکسپورٹ کر رہا ہے، جبکہ مقامی طلب پوری کرنے کے لئے ترکی سے پیاز درآمد ہو رہی ہے، جس سے زرمبادلہ ضائع ہورہا ہے۔ اس تمام صورتحال میں بڑے ایکسپورٹرز کو کاشتکاروں

کے نام پر پیاز ایکسپورٹ کرکے پیاز کی قلت پیدا کرکے اچھا کمائی ہو رہی ہے