پنجاب میں نئی حکومت نے حلف اٹھا لیا ہے اور اس کی سربراہ محترمہ مریم نواز شریف اب وزیر اعلیٰ کے طور پر فرائض سرانجام دیں گی۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تقریر میں اچھے عزائم اور خیالات کا اظہار کیا ہے بلخصوص لائیوسٹاک کے شعبے کے بارے میں ان کی ترجیحات پر عمل درآمد ہونا ضروری ہے۔ اس وقت ملک کو جن مسائل کا .سامنا ہے اس میں یہ بات بہت ضروری ہے کہ ملک کے معاشی مستقبل کے لئے ایک لائن آف ایکشن طے کر لی جائے
"پنجاب میں لائیوسٹاک کے شعبے کی ترقی کے لیے ایک جامع اور دور اندیش منصوبہ بندی کی ضرورت ہے": ڈاکٹرخالد محمود شوق
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو اس شعبے کی ترقی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تقریر میں اس شعبے کی ترقی کے لیے کئی وعدے کیے ہیں اور اب انہیں ان وعدوں کو پورا کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
- لائیوسٹاک کے شعبے کے لیے کم از کم 25 سالہ منصوبہ بندی کی جائے۔
- صوبائی وزیر لائیوسٹاک کا تقرر پانچ سال کے لیے کیا جائے اور اس کا انتخاب اس شعبے میں عملی قابلیت اور تجربے کے حامل شخص سے کیا جائے۔
- صوبائی سیکرٹری لائیوسٹاک کو بھی کم از کم تین سال تک اس عہدے پر برقرار رکھا جائے۔
- حکومت درآمدات کی بجائے ملکی وسائل پر انحصار کرنے کی پالیسی اپنائے۔
- پولٹری کے شعبے میں قیمتوں کا اتار چڑھاؤ کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
- شعبہ ماہی پروری اور سویابین کی پیداوار کو فروغ دیا جائے۔
لائیو اسٹاک کا شعبہ روزگار کے مواقع کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ عام لوگوں کی توقع ہے کہ مریم نواز شریف کی حکومت لائیو اسٹاک کے شعبے میں روزگار کے مواقع میں اضافے کے لیے کے علاوہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کا فروغ، قیمتوں میں استحکام میں اقدامات، پیداوار صلاحیت میں اضافے کے اقدامات کی طرف اپنی پوری توجہ سے کام کریں گی.
امید ہے کہ مریم نواز شریف کی حکومت ان تجاویز پر عمل کر کے پنجاب میں لائیوسٹاک کے شعبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرے گی۔