چُھوت کی بیماری برو سیلو سس ( BRUCELLOSIS) :تشخیص و تدارک
شریک مضمون نگار ـ:
محمد نوید احسن 5، ٭ ، پروفیسر ڈاکٹر سیداحتشام الحق1، پروفیسرڈا کٹر احتشام خان 2 ، ڈاکٹر محمد عدنان سعید3، ڈاکٹر محمد کاشف4
- چیئرمین شعبہ پیتھوبیالوجی (یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز (UVAS) جھنگ کیمپس
- چیئرمین شعبہ کلینیکل سائنسز ( یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز (UVAS) جھنگ کیمپس
- لیکچرر شعبہ پیتھو بیالوجی، سیکشن مائیکرو بیالوجی ( یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز (UVAS) جھنگ کیمپس
- اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ کلینیکل میڈیسن ( یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز (UVAS) جھنگ کیمپس
- ریسرچ سکالر ایم۔فل ( شعبہ مائیکرو بیالوجی ، یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز (UVAS) جھنگ کیمپس
٭ رابطہ :naveedahsan02@gmail.com
برو سیلو سس ( BRUCELLOSIS) چُھوت کی ایک ایسی بیماری ہے ، جس کے ابتدائی نقوش کلاسیکی عہد سے تعلق رکھنے والے ممتازیونانی طبیب سقراط کے عہد میں بھی ملتے ہیں۔ اُس عہد کے کچھ عوارض کی طبعی کیفیات اور طبی حوالے ایسے ہیں، جو بروسیلو سس بیماری سے گہری مشابہت رکھتے ہیں۔ ایام گزشتہ کی کتاب کی ورق گردانی کرنے سے یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ پنیر میں کاربنائزڈ (carbonized in cheese )کچھ حیاتیاتی عضویے ایسے ہیں جو بروسیلا سے مماثلت رکھتے ہیں۔ جینس بروسیلا کی متعدد انوع جو چُھوت کی اس بیماری کا سبب بنتی ہیں -اُن میں بروسیلا ابارٹس (Brucella abortus)،بروسیلا میلی ٹینیس (Brucella melitensis) اور بروسیلا سویس (Brucella suis) قابلِ ذکر ہیں۔
جانوروں کے ماہر معا لجین کاخیال ہے کہ مویشیوں میں چُھوت کی بیماری برو سیلو سس (Brucellosis) بالعموم بروسیلاابارٹس( Brucella abortus) کے باعث پھلتی ہے ۔ بروسیلا میلی ٹینیس (Brucella melitensis)سے چُھوت کی اس بیماری بروسیلو سس کے پھیلنے کے کم کم مریض سامنے آئے ہیں- جب کہ بروسیلاسویس(Brucella suis) سے چُھوت کی اِس بیماری کے پھیلنے کی مثالیں شاذ ونادِر ملتی ہیں۔ یہ بیماری بھیڑوں اور بکریوں کی نشوونما پر اثر اندازہوتی ہے، جس کے نتیجے میں گلہ بان کسانوں کومالی مسائل کا سامنا کرنا پڑتاہے ۔
سالہا سال کی تحقیق کے بعد مویشیوں کے امراض کے ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بھیڑوں اور بکریوں میں بروسیلا میلی ٹینیس ( Brucella melitensis ) چُھوت کی اِس بیماری کا بڑاسبب بنتاہے ۔
محنت کش کسانوں اور گلہ بانوں کے جودوسرے مویشی بروسیلا میلی ٹینیس (Brucella melitensis) اور بروسیلا ابارٹس ( Brucella abortus) سے متاثر ہوتے ہیں، اُن میں اُونٹ بھی شامل ہے ۔ یہاں یہ امر قابلِ غور ہے کہ، اس بیماری کے پھیلاؤ میں جہاں محدودارضی و جغرافیائی عوامل کا گہرا عمل دخل ہے وہاں طفیلی جراثیم کے میزبان بننے والے مویشیوں کے قیام کی وسعت بھی شامِل ہیں۔
بیماری برو سیلو سس کا تاریخی پس منظر
سال 1940ء میں بحیرہ روم کے علاقے میں پھیل جانے والے بخار پر تحقیق کے لیے ایک کمیشن( Mediterranean Fever Commissioner) تشکیل دیاگیا۔ چار برس (1904-1907) تک اس اہم طبی کمیشن کے سر براہ کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے سکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے ممتاز طبیب اور سماجی کارکن میجر جنرل سر ڈیوڈ بروس Maj-General Sir David Bruce (1855-1931)) نے سال 1887ء میں برو سیلو سس کاکھوج لگایا ۔
دوران تحقیق اس ماہر معالج نے جن بیماریوں پر تحقیق کی اُن میں غیر معمولی مالٹائی بخار (Undulant fever)بھی شامل ہے ۔ کمیشن نے بخار کے تدارک کی تدابیرپر توجہ مرکوز کردی ۔ سال 1887ء میںاُس نے ما ئیکر و کوکس میلی ٹینسس ( Micrococcus melitensis) کو بیماری کے باعث ہلاک ہو جانے والے برطانوی فوجیوں کی تِلی کی ٹشوز سے الگ کر کے جانچا ۔سر زمین مالٹا ہی سے تعلق رکھنے والے اُس عہد کے ماہر آثار قدیمہ ، ممتاز معالج ،مورخ ،کیمیا دان اور محقق تھیمسٹو کلز زیمٹ ( 1864-1935 Themistocles Zammit)نے کمیشن کے رکن کی حیثیت سے گراں قدر خدمات انجام دیں ۔ پیہم دوبرس کی تحقیق کے بعد تھیمسٹو کلز زیمٹ اس نتیجے پر پہنچا کہ بکریوں کے کچے دودھ ہی سے وہ بکٹیریا نمو پاتا ہے جو بیماری برو سیلو سس ( BRUCELLOSIS) کاباعث بنتاہے ۔
برو سیلو سس ( BRUCELLOSIS) : علامات و عوامل
طبی تجربہ گاہوں اور شفاخانوں سے وابستہ حیوانات کی بیماریوں کے ماہر معالجین نے مویشیوں میں چُھوت کی بیماری بروسیلوسس ( BRUCELLOSIS) کے متعلق جن اہم عوامل کی جانب متوجہ کیا ہے اُن میںدرج ذیل علامات اور خصوصیات میں سے ایک یا زیادہ شامل ہیں۔
۱۔ اسقاطِ حمل ( abortion)
۲۔ بانجھ پن ( infertility )
۳۔ آنول کا برقرار رہنا ( retained placenta)
۴۔ ورم خصیہ (orchitic)
۵۔ بالائی خصیے کی سوزش ( epididymitis)
۶۔ گنٹھیا (arthritis)
۷۔ رحم کے مادہ میں حیاتیات کا اخراج (excretion of the organisms in uterine discharges)
۸۔ دُودھ ،پیشاب اور منی کا اخراج (milk, urine and semen)
مویشیوں کے امراض کے ماہر معالجین کاخیال ہے کہ اِس مرض کی غیر واضح تشخیص ( diagnosis Unequivocal )کا انحصار اِس امر پر ہے کہ بروسیلا ( Brucella) کو اسقاط ِحمل کے مواد (abortion material)،تھن کی رطوبتوں ( udder secretions) یاپوسٹ مارٹم میں ہٹائی جانے والی بافتوں (tissues removed at post-mortem)سے الگ کیاجائے ۔ بروسیلا ابارٹس (Brucella abortus) ، بروسیلا میلی ٹینیس سے ( Brucella melitensis) ، بروسیلاسویس(Brucella suis) ایسے بیکٹیریا ہیں جو انسانوں کی بیماری برو سیلو سس کا باعث بن جانے والے ( pathogenic) بیکٹیریا ہیں ۔ تشخیص سے معلوم ہوا کہ یہی بیکٹیریا انسانوں کولاحق ہونے والی چُھوت کی متعددبیماریوںکا سبب بنتے ہیں ۔ماہرین حیاتیات ،مویشیوں کی بیماریوں پر تحقیق کرنے والے اورتجربہ گاہوں میں کام کرنے والے محققین کو ممکنہ طور پر پوشیدہ صورت میںآلودہ ہوجانے والی بافتوں(potentially contaminated tissues)کے بارے میں انتہائی محتاط رہنا چاہیے ۔تجربہ گاہوں میں کلچر اور حساسیت کے جائزے کے دوران میں بیماریوں کی روک تھام کی موزوں کیفیات ( containment conditions )متعلقہ مواد کو نہایت احتیا ط سے استعمال کرنا چاہیے۔
بیماری کے جراثیم کی تشخیص
بروسیلا ( Brucella) جیسے جراثیم کے ظاہر ہونے سے اس بیماری کی علامات فراہم ہونے کی بات قابلِ فہم ہے ۔اِس نوعیت کے جراثیم اسقاط حمل کے مواد یا اندام نہانی سے خارج ہونے والے مواد سے دستیاب ہوتے ہیں۔پس نو آبادیاتی دور میں بھی اس خطے کے توہم پرست اور مفروضوں پر یقین رکھنے والے گلہ بان کسان بالعموم اتائیوں کے ٹونے ٹوٹکوں پر انحصار کرتے ہیں ۔ سائنسی تحقیق کے فروغ کے موجودہ دور میں بکٹیریا کی طبعی خصوصیات کی جانچ پرکھ کے لیے استعمال ہونے والے بہتر بنائے گئے پکے رنگ کے تیزابی تیز داغ جنھیں خون کے اجزا اور اُن کے سائنسی اثرات کا جائزہ لینے کے ٹیسٹوں (serological tests) کے معجز نما اثر سے بھی اِس بیماری کے جراثیم کی موجودگی کی گرہ کشائی کو ممکن بنایا جا رہا ہے ۔اس کے علاوہ کچھ اضافی ٹیسٹ بھی ہیں جواس بیماری کے جراثیم کی نشان دہی کرتے ہیں ۔جہاں تک جراثیم کی مختلف انوا ع (Species and biovars) کا تعلق ہے ان کی شناخت کے اہم مرحلے کو خلیے کی جھلی یاخلیے کی دیوار کے پھٹنے اور ٹوٹنے (phage lysis)اور نمو پذیر کرنے ( cultural process)کی اسا س پر کیے جانے والے بائیو کیمیکل اور خون کے اجزااور اُن کے اثرات کا سائنسی مطالعہ کرنے والے ٹیسٹوں (biochemical and serological tests)کے ذریعے یقینی بنایا جا سکتاہے ۔ان اہم سکریننگ اور سیرولوجیکل( Screening and serological ) ٹیسٹوں میںRBPTُؓ، MRT کلیدی اہمیت کے حامل ہیں ۔ مویشیوں میں چُھوت کی بیماری برو سیلو سس ( BRUCELLOSIS) پر سائنسی تحقیق کے عمل کوآگے بڑھاناوقت کااہم ترین تقاضاہے ۔
اس تحقیقی کام کے دوران میں( UVAS) سب کیمپس ،جھنگ کے آؤٹ ڈور ہسپتال کے شعبے (Tertiary care veterinary hospital) میں جانوروں کے امراض کے ماہر معالجین نے علاج کے لیے لائے جانے والے جن مویشیوں کا طبی معائنہ کیا گیا اُن میں بھینس ،گائے، بکری ، بھیڑ، مینڈھا، گھوڑا،گھوڑی، کتا اور کتیا شامل ہیں۔ جن ممالیہ جانوروں کے دُودھ کے نمونے حاصل کیے گئے اُن میں اُن میں بھینس ،گائے ،بکری اوربھیڑشامل ہیں۔اِس کے علاوہ مختلف جانوروں کے خون کے نمونوں کے تجزیے کے ذریعے برو سیلو سس بیماری کے پھیلاؤ کے اندیشے کی تشخیص پرتوجہ دی گئی ۔جانوروں کے خون کے نمونوں کا تجزیہ کرنے کے لیے جلد نتائج دینے والے معتبرٹیسٹ (RBPT )پر انحصار کیاگیا۔ اس تحقیقی کام کے دوران میں دُودھ کے نمونوں کے تجزیے کے ذریعے تجربہ گاہ میں جانوروں میں برو سیلو سس بیماری کے پھیلاؤ کی شرح پر غور کیا گیا۔اس مقصدکے لیے جن جانوروں کے دودھ کے نمونے حاصل کیے گئے اُن میں بھینس ، گائے ،بکری ، بھیڑ شامل ہیں۔دودھ کے ان نمونوں کا تجزیہ MRT ٹیسٹ کے ذریعے کیا گیا ۔جانوروںکے دُودھ اور خون کے جو نمونے حاصل کیے گئے ( UVAS) سب کیمپس ، جھنگ کی مائیکرو بیالوجی تجربہ گاہ میں اُن کا تجزیاتی معائنہ کیا گیا۔اس مقصد کے لیے لاہور میں واقع حیوانات کے تحقیقی انسٹی ٹیوٹ ٹیسٹ (Veterinary Research Institute ) سے مطلوبہ ٹیسٹ اینٹی جن ( Test Antigen) حاصل کیا گیا ۔برو سیلو سس کے بارے میںدُور داز علاقوں میں مقیم کسانوں میںمثبت شعور و آ گہی پیدا کرنے کے سلسلے میں تحقیق اور تجزیہ کی یہ مساعی ثمر بار ثابت ہوئیں اور وہ اپنے پالتو جانوروں کی ویکسی نیشن پر مائل ہو گئے ۔
اگرچہ طبی سائنس کے فروغ کے موجودہ دور میں دنیاکے متعدد ممالک نے چھوت کی بیماری برو سیلو سس BRUCELLOSIS) کا مکمل خاتمہ کرنے اور اپنی بستیوں اور کھیتوں کے مویشیوں کو اس بیماری سے نجات دلانے میں ممکنہ حد تک کامیابی حاصل کی ہے ۔اس کے باوجود آج بھی دنیا بھر میں برو سیلو سس کو جانوروں سے انسانوں کومنتقل ہونے والی ایک ایسی بیماری کے طور پر دیکھا جاتاہے- جو ملکی معیشت اور عوامی صحت پر بہت بڑابوجھ ثابت ہوتا ہے ۔ برو سیلو سس سے متاثر ہونے والی شخصیات میں ممتاز برطانوی سماجی کارکن اور جدید نرسنگ کی بنیاد گزار فلورنس نائٹینگیل ( Florence Nightingale (1820-1910) ) بھی شامل ہے جسے چُھوت کی اس بیماری نے زندگی کے آخری ایام میں پیہم چھے برس تک بستر تک محدود کر دیا۔