
نانجنگ ایگریکلچرل یونیورسٹی، چین سے خصوصی رپورٹ
محمد عاطف نسیم – ویٹرنری نیوز اینڈ ویوز
ڈاکٹر علی حسن نواز، جو اس وقت نانجنگ ایگریکلچرل یونیورسٹی، چین میں اپنے پی ایچ ڈی کے فائنل ایئر میں ہیں، نے اپنی تحقیق اور مستقبل کے منصوبوں پر تفصیلی گفتگو کی۔
ڈاکٹر علی حسن نواز کی پی ایچ ڈی ریسرچ کا مرکزی موضوع پولٹری میں ہیٹ اسٹریس (Heat Stress) پر مالیکیولر سطح پر تحقیق ہے۔ وہ جدید جینومکس ٹولز اور جدید بایوانفارمیٹکس تکنیکوں کے ذریعے مقامی مرغی کی نسلوں میں ہیٹ ٹالرنس
(heat tolerance) کے جینیاتی وسائل دریافت کر رہے ہیں تاکہ پیداوار اور کارکردگی پر پڑنے والے منفی اثرات کو کم کیا جا سکے۔ یہ تحقیق پاکستان جیسے گرم ممالک کے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہے۔
ڈاکٹر علی حسن نواز کا تحقیقی کام Poultry Science، Animal (Elsevier)، Animals، Italian Journal of Animal Science اور Frontiers in Veterinary Sciences جیسے بین الاقوامی معتبر جرائد میں شائع ہو چکا ہے۔
نانجنگ ایگریکلچرل یونیورسٹی کی ریسرچ لیب میں ایک اور پراجیکٹ فائٹنگ کاکس (Fighting Cocks) کی دنیا بھر کی نسلوں کے جینیاتی موازنہ پر کام کر رہا ہے۔
اس تحقیق میں تھائی لینڈ، امریکہ، پاکستان، بھارت وغیرہ سے حاصل شدہ نسلوں کے جینیاتی نمونوں کا تجزیہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ زیادہ تر نسلیں ایک ہی جینیاتی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔
اس منصوبے میں ڈاکٹر علی حسن نواز نے پاکستان اور تھائی لینڈ سے مقامی نسلوں کے نمونے حاصل کرنے میں مدد کی اور ان کے جینیاتی ڈیٹا کے تجزیے میں بھی معاونت کی۔
پاکستان کی جانب سے ایریڈ ایگریکلچرل یونیورسٹی کے معروف پروفیسر ڈاکٹر ناصر مختار اور مائیکروبیالوجی کے ڈاکٹر ابرار نے بھی بھرپور تعاون کیا۔ ان کی مدد سے قومی سطح پر پائی جانے والی نسلوں کے نمونے جمع کر کے نانجنگ کی لیب تک پہنچائے گئے، جو پاکستان–چین سائنسی تعاون کی ایک بہترین مثال ہے۔
ڈاکٹر علی حسن نواز نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ مستقبل میں دونوں ممالک کی یونیورسٹیز اور لیبارٹریز کے درمیان باقاعدہ مفاہمت کی یادداشت (MoU) کے ذریعے تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے تاکہ پاکستان کی لوکل پولٹری بریڈز پر تحقیق، بہتری اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے مواقع مزید میسر ہوں