درآمد شدہ سویا بین کی لاگت سے مؤثر متبادل کی طرف ایک قدم

(ویب نیوز) محمد عاطف نسیم

یورپ میں درآمد شدہ سویا بین پر انحصار کم کرنے کی کوشش میں ناروے میں محققین ایک اہم پائلٹ پروجیکٹ شروع کر رہے ہیں، جس کا مقصد گھاس کو جانوروں کی خوراک میں تبدیل کرنا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد گھاس اور دیگر چارہ جات سے پروٹین نکالنے کے لیے قائم شدہ تکنیکوں کو بہتر بنانا ہے، تاکہ یہ عمل درآمد شدہ سویا بین کے متبادل کے طور پر لاگت کی مقابلہ جاتی صلاحیت رکھ سکے اور یورپ میں خوراک کی اجزاء کے انحصار کو کم کیا جا سکے۔

اس منصوبے کی قیادت ناروے کے انسٹی ٹیوٹ آف بائیو اکانومی ریسرچ (NIBIO) نے ڈنمارک میں آرہس یونیورسٹی کے تعاون سے کررہے ہیں۔ ٹیم نے پروٹین نکالنے کے عمل کو بہتر بنانے کے لیے ایک پائلٹ پیمانے پر بائیو ریفائنری قائم کی ہے، اس امید کے ساتھ کہ زیادہ سستی اور پائیدار فیڈ متبادل تیار کیا جائے گا۔


اگرچہ گھاس سے پروٹین نکالنا کوئی نیا تصور نہیں ہے یہ عمل 1950 کی دہائی سے تحقیق کا موضوع رہا ہے

لیکن NIBIO کی موجودہ کوششیں ان مشکلات کو حل کرنے پر مرکوز ہیں جو اس ٹیکنالوجی کو تجارتی سطح پر کامیاب ہونے سے روک رہی ہیں۔ سٹیفن ایڈلر، NIBIO کے ایک تحقیقی سائنسدان، کے مطابق بائیو ریفائننگ کے عمل میں گھاس یا دیگر چارے کو دبانے سے ایک مائع نکالا جاتا ہے جس میں پروٹین، شکر اور معدنیات شامل ہوتے ہیں۔ اس مائع کو گرم کر کے پروٹین علیحدہ کیا جاتا ہے، جو پھر پاؤڈر کی شکل میں خشک کر دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس عمل سے بچا ہوا مائع اور دبایا ہوا گھاس کا گودا بھی حاصل ہوتا ہے۔

پروٹین پاؤڈر سب سے قیمتی پیداوار ہے اور اس کا استعمال پولٹری، خنزیر اور دیگر مویشیوں کی خوراک میں ممکنہ طور پر کیا جا سکتا ہے۔ تاہم، ایڈلر کے مطابق، اکیلا پروٹین پورے عمل کی لاگت کو پورا نہیں کر سکتا۔ اس لیے ٹیم بائیو ریفائننگ کے عمل کے ذریعے حاصل ہونے والی تمام مصنوعات کو منیٹائز کرنے کے طریقے تلاش کر رہی ہے۔ ابتدائی تجربات سے پتہ چلتا ہے کہ دبایا گیا گھاس کا گودا مویشیوں کے لیے خوراک کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ عمل روایتی مویشیوں کے چارے میں پائے جانے والے نائٹروجن مرکبات کو کم کر دیتا ہے، جو ماحولیاتی مسائل کا سبب بنتے ہیں۔ دودھ دینے والی گایوں پر کیے گئے تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ گودا کو کھایا جا سکتا ہے بغیر کسی منفی اثرات کے، اور اس سے فیڈ کی تبدیلی کے تناسب میں بہتری آ سکتی ہے۔

Ads-BroMed-MEVAC-LSD

گھاس سے حاصل ہونے والے مائع کو سنگل سیل پروٹین یا مائکروالجی کی پیداوار کے لیے فیڈ اسٹاک کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، اور دبایا ہوا گھاس کا گودا پلاسٹک اور مواد کی صنعتوں کے لیے پائیدار متبادل فراہم کر سکتا ہے۔

NIBIO کی ٹیم گھاس کے علاوہ دیگر چارے یا حتیٰ کہ طحالب کو بھی اس بائیو ریفائننگ عمل میں شامل کرنے کے امکانات کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ فیڈ کے ذرائع کو مزید متنوع بنایا جا سکے۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ بائیو ریفائننگ کی مدد سے نہ صرف یورپ کا درآمد شدہ فیڈ اجزاء پر انحصار کم کیا جائے، بلکہ زرعی شعبے میں ایک پائیدار اور سرکلر معیشت کی بھی بنیاد رکھی جائے۔

یہ پائلٹ پلانٹ جانوروں کی زراعت کے لیے زیادہ پائیدار مستقبل کی طرف ایک اہم قدم ہے، اور اگر یہ کامیاب ہوتا ہے تو یہ یورپی فیڈ انڈسٹری پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ محققین کو امید ہے کہ بائیو ریفائننگ ٹیکنالوجی میں مزید ترقی کے ساتھ گھاس سے پروٹین پیدا کرنے کی لاگت درآمد شدہ سویا بین کی قیمت کے برابر یا اس سے کم ہو جائے گی، جس سے یورپ میں جانوروں کی خوراک کے لیے ایک مقامی اور ماحول دوست متبادل فراہم ہو گا۔