وفاقئ وزیر پروفیسر احسن اقبال کا آئندہ پانچ برس میں 60 ارب ڈالر برآمدات کے ہدف کے حصول کیلئے متعلقہ وزارتوں کو بزنس پلان تیار کرنے کی ہدایت:
وفاقی وزیر منصوبہ بندی پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں “اُڑان پاکستان” پروگرام کے تحت برآمدات کے فروغ سے متعلق حکومتی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔ یہ اجلاس پانچ E’s فریم ورک کے پہلے ستون “Exports” پر دوماہی جائزہ اجلاس کے طور پر منعقد ہوا۔
اجلاس میں متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ:
- مخصوص ورکنگ گروپس تشکیل دیں۔
- ہر کلسٹر کی سطح پر جامع بزنس پلانز تیار کریں۔
- قابلِ پیمائش اہداف کا تعین کریں۔
- اور دو ہفتے کے اندر قابلِ عمل فریم ورک جمع کروائیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئندہ پانچ برسوں میں برآمدات کو 60 ارب ڈالر تک پہنچانا قومی ترقی کا ہدف ہے، جس کیلئے ڈیٹا پر مبنی منصوبہ بندی، ویلیو چین کی تشکیل، اور عالمی منڈی کے رجحانات کی جدید بنیادوں پر جانچ ناگزیر ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ برآمدات کا فروغ صرف ایل سیز کھولنے یا کنٹینر بھیجنے تک محدود نہیں بلکہ عالمی معیار، سرٹیفکیشن، برانڈنگ اور عالمی سپلائی چین سے انضمام جیسے اقدامات بھی ناگزیر ہیں۔ “میڈ ان پاکستان” کو معیار، پیداوار اور جدت کا نشان بنانا ہوگا۔
وزارتِ منصوبہ بندی نے برآمداتی ترقی کے آٹھ اسٹریٹجک کلسٹرز کی نشاندہی کی ہے.
- زرعی و زرعی مصنوعات
- صنعت و مینوفیکچرنگ
- خدماتی شعبے
- معدنیات
- افرادی قوت کی برآمد
- نیلی معیشت
- تخلیقی صنعتیں
ہر کلسٹر کیلئے متعلقہ وزارت مقرر کر دی گئی، جنہیں بین الوزارتی سطح پر تفصیلی بزنس پلان تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پروفیسر احسن اقبال نے جی ایس پی پلس جیسے بین الاقوامی تجارتی معاہدوں کیلئے عالمی معیار کے مطابق تیاری پر زور دیتے ہوئے وزارتِ تجارت کو ہدایت کی کہ:
- 60 ارب ڈالر کے ہدف کو تمام شعبوں میں تقسیم کیا جائے،
- عملی پالیسی اقدامات تجویز کیے جائیں،
- اور نجی و صوبائی اداروں کے ساتھ قریبی اشتراک قائم کیا جائے۔