بوائن ماسٹائٹس (Bovine Mastitis):
یہ خاص طور پر گائے اور بھینسوں میں ہونے والے تھن کے انفیکشن کو کہا جاتا ہے۔ چونکہ “بوائن” کا مطلب گائے اور بھینسیں (بوس ٹوریس یا بوس انڈیکاس) ہوتا ہے، اس لیے یہ اصطلاح دودھ دینے والے مویشیوں کے تناظر میں استعمال ہوتی ہے۔
ماسٹائٹس (Mastitis):
یہ ایک عمومی اصطلاح ہے جو کسی بھی دودھ دینے والے جانور یا انسان میں میمری غدود کے انفیکشن یا سوزش کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ گائے، بھینس، بکری، بھیڑ، یا یہاں تک کہ انسانوں میں بھی ہو سکتی ہے۔
ماسٹائٹس ایک ایسی بیماری ہے جو خون کے سفید خلیات (لیوکوائٹس) کے میمری غدود میں داخل ہونے سے ہوتی ہے، جو عموماً بیکٹیریا کے حملے یا تھن کے کیمیائی، مکینیکل یا تھرمل صدمات کے نتیجے میں ہوتی ہے۔ یہ حالت دودھ پیدا کرنے والے ٹشوز اور نالیوں کو نقصان پہنچاتی ہے، جس کی وجہ سے دودھ کی پیداوار اور معیار میں کمی واقع ہوتی ہے۔
ماسٹائٹس پیدا کرنے والے بیکٹیریا:
- سیوڈموناس ایروگینوسا
- Staphylococcus aureus
- Staphylococcus epidermidis
- Streptococcus agalactiae
- Streptococcus uberis
- بروسیلا میلیٹینسس
- کورین بیکٹیریم بووس
- مائکوپلاسما ایس پی پی (مائکوپلاسما بووس سمیت)
- Escherichia coli (E. coli)
- کلیبسیلا نمونیا
- کلیبسیلا آکسیٹوکا
- انٹروبیکٹر ایروجینز
- پاسچریلا ایس پی پی
- Trueperella pyogenes (پہلے Arcanobacterium pyogenes)
- پروٹیس ایس پی پی
- پروٹوتھیکا زوفی
- پروٹوتھیکا وکرہمی
بیکٹیریا کو موڈ اور ٹرانسمیشن کے ذریعہ ماحولیاتی یا متعدی کے طور پر درجہ بندی کیا جا سکتا ہے۔
ماسٹائٹس کی اقسام:
ماسٹائٹس کو درج ذیل معیاروں کے مطابق درجہ بندی کیا جا سکتا ہے:
1. طبی علامات:
- کلینکل ماسٹائٹس: دودھ اور تھن میں واضح تبدیلیاں جو دودھ دینے والے کو نظر آتی ہیں۔
- ذیلی طبی ماسٹائٹس: دودھ اور تھن بظاہر نارمل دکھائی دیتے ہیں، لیکن دودھ کے نمونوں کی جانچ سے تشخیص ممکن ہے۔
- شدید ماسٹائٹس: واضح علامات کے ساتھ ہوتی ہے اور فوری علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔
- دائمی ماسٹائٹس: تھن میں درد نہیں ہوتا، لیکن دودھ میں معمولی تبدیلیاں شامل ہوتی ہیں۔
2. ترسیل کا موڈ:
- متعدی ماسٹائٹس: جانوروں کے درمیان پھیلنے والی۔
- ماحولیاتی ماسٹائٹس: بیرونی ماحولیاتی عوامل سے پیدا ہونے والی۔
- سمر ماسٹائٹس: گرمیوں میں ہونے والی ایک عام قسم۔
ماسٹائٹس کا دودھ کی ترکیب پر اثر:
- اسٹائٹس دودھ میں پوٹاشیم کی کمی اور لیکٹوفرین میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔
- دودھ میں اہم پروٹین (کیسین) کی مقدار کم ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے کیلشیم کی مقدار میں بھی کمی آتی ہے۔
- پروسیسنگ اور اسٹوریج کے دوران دودھ کی پروٹین کی ساخت مزید خراب ہو سکتی ہے۔
- ماسٹائٹس والی گایوں کے دودھ میں سومیٹک سیل کی تعداد زیادہ ہوتی ہے، جو دودھ کے معیار کو متاثر کرتی ہے
ماسٹائٹس کا علاج:
- اینٹی بایوٹکس: ماسٹائٹس کا علاج عام طور پر اینٹی بایوٹکس سے کیا جاتا ہے، جیسے کہ پینسلن۔
- ویکسین: ماسٹائٹس کی شدت کو کم کرنے کے لیے ویکسین دستیاب ہیں، لیکن یہ مکمل طور پر روک تھام نہیں کرتی۔
احتیاطی تدابیر:
- دودھ دوہنے کے وقت صفائی کا خاص خیال رکھنا۔
- متاثرہ گایوں کو علیحدہ رکھنا۔
- متعدی ماسٹائٹس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات۔
- غذائی سپلیمنٹس اور متوازن خوراک کی فراہمی