اسلام آباد – عید الاضحیٰ کی آمد سے قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھیڑ اور بکریوں میں ایک خطرناک وائرل بیماری پی پی آر (PPR) کی وباء پھوٹ پڑی ہے، جس نے جانوروں کے مالکان، قصابوں اور خریداروں کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
پی پی آر کیا ہے؟
حالیہ صورتحال اور لیبارٹری کی رپورٹ
نیشنل ویٹرنری لیبارٹری، اسلام آباد کو حال ہی میں سیالہ، اسلام آباد کے رہائشی فارمر راجہ رشید محمود کی جانب سے اطلاع دی گئی کہ ان کے فارم پر موجود بکریوں میں خطرناک علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔
کل 33 بکریوں میں سے ایک ہلاک ہو چکی تھی، جبکہ باقی میں بھی پی پی آر کی علامات دیکھی گئیں۔
لیبارٹری کی ٹیم نے فوری فارم کا معائنہ کیا، نمونے حاصل کیے، اور بعد ازاں رپورٹس میں پی پی آر وائرس کی تصدیق ہوئی۔
نیشنل ویٹرنری لیبارٹری اور وزارت قومی غذائی تحفظ کی جانب سے فوری طور پر ویکسینیشن مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ قریبی فارموں کی نگرانی بھی سخت کر دی گئی ہے تاکہ بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
عوام سے اپیل کی جا رہی ہے کہ وہ عید سے قبل اپنے جانوروں کو فوری ویکسین لگوائیں۔
عید الاضحیٰ کے خریداروں کے لیے احتیاطی تدابیر
✅ صرف صحت مند جانور خریدیں جن میں بخار، کمزوری یا دیگر علامات نہ ہوں۔
✅ خریدے گئے جانور کو دیگر جانوروں سے علیحدہ رکھیں۔
✅ بیمار جانور کی صورت میں فوری طور پر نیشنل ویٹرنری لیبارٹری سے رجوع کریں۔
✅ منڈیوں میں صفائی کا خاص خیال رکھیں اور ہجوم سے بچیں۔
🔴 نیشنل ویٹرنری لیبارٹری، اسلام آباد کی جانب سے مفت ویکسینیشن دستیاب ہے۔
📞 مزید معلومات، طبی مشورے اور ویکسینیشن کے لیے رابطہ کریں:
نیشنل پی پی آر کنٹرول پروگرام، اسلام آباد
📞 051-9255104
پی پی آر (Peste des Petits Ruminants)، جسے عام زبان میں "بکریوں کی طاعون” کہا جاتا ہے، ایک مہلک وائرل بیماری ہے جو بکریوں اور بھیڑوں کو متاثر کرتی ہے۔ اس کی علامات میں تیز بخار، منہ کے چھالے، دست، ناک و آنکھوں سے رطوبت، نمونیا، کمزوری اور سانس لینے میں دشواری شامل ہیں۔
یہ بیماری ایک متاثرہ جانور سے دوسرے صحت مند جانوروں میں تیزی سے پھیل سکتی ہے، خاص طور پر قربانی کی منڈیوں میں جہاں جانور ایک جگہ جمع ہوتے ہیں۔