اسلام آباد | 30 اپریل 2025 – پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (PAC) کے اجلاس میں پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (PARC) اور پاکستان سینٹرل کاٹن کمیٹی (PCCC) میں کرپشن اور خلاف ضابطہ سینکڑوں افسران کی بھرتیوں کا انکشاف-
ایک سو چونسٹھ کے بجائے تین سو بتیس افسران کی غیر قانونی بھرتیاں
آڈٹ حکام نے رپورٹ میں بتایا کہ پی اے آر سی نے ایک سو چونسٹھ کے بجائے تین سو بتیس افسران کی غیر قانونی بھرتیاں کیں، جن میں صوبائی اور علاقائی کوٹہ کی خلاف ورزی کی گئی۔ اس دوران پی اے آر سی کے چیئرمین نے اپنے آپ کو بچانے کے لیے چھٹی پر جانے کا فیصلہ کیا۔
پی اے آر سی حکام نے اس حوالے سے موقف اختیار کیا کہ اشتہار کے بعد انہیں ڈیمانڈ آئی تھی، جس کے باعث آسامیوں کی تعداد بڑھا دی گئی، لیکن چیئرمین پی اے سی نے اس جواب کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "ایسی بات نہ کریں جس کا آپ دفاع نہ کر سکیں۔”
چیئرمین پی اے سی نے ان بھرتیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، "صرف تین اضلاع سے بھرتیاں کی گئیں، اور ان بھرتیوں میں چیئرمین اور سیکرٹری کے رشتہ داروں کے نام بھی شامل ہیں، بلکہ تمام افسران کے رشتہ دار بھی اس لسٹ میں موجود ہیں۔”
سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی نے خلاف ضابطہ بھرتیوں کا اعتراف بھی کر لیا، جس پر پی اے سی نے یہ معاملہ نیب کو بھیجنے پر زور دیا۔
مزید کارروائی کے تحت، پی اے سی نے 6 مئی کو پی اے آر سی کے چیئرمین کو طلب کر لیا ہے تاکہ اس معاملے کی مزید تفتیش کی جا سکے۔